شمالی وزیرستان میرعلی میں مین بنوں وزیرستان شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز کے خلاف خیسور قبائل کا احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری، دھرنے کے خاتمے کیلئے مذاکرات ناکام

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے خیسور کے مکینوں کا تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے جس کے باعث مین بنوں میرانشاہ روڈ پر ٹریفک مسلسل بند ہے اور افغانستان جانے والے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں سڑک پر کھڑی ہیں ۔ مقامی پولیس ذرائع کے مطابق خیسور کے علاقے میں گزشتہ ہفتے شدت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپ ہوئی تھی جس میں چار سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے جس کے بعد سرچ اپریشن کے دوران مظاہرین کے بقول ایک بارہ سالہ بچی بھی گولی لگنے سے شہید ہوئی تھی جس پر خیسور کے مکینوں نے ایلیمنٹری کالج میرعلی کے قریب پاک افغان شاہراہ مین بنوں میرعلی روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا ہے اور روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر رکھا ہے ۔ مقامی طوور پر چھوٹی گاڑیوں والے حیدر خیل کا راستہ استعمال کر رہے ہیں جبکہ میرانشاہ کے راستے جانے والی گاڑیاں تین دن سے کھڑی ہیں ۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دھرنے کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے جبکہ اس رپورٹ کے مرتب ہو نے تک ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اعلی حکام کے ساتھ مظاہرین کے مذاکرات ناکامی سے دو چار ہوئے تھے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ مظاہرین بچی کی شہادت کے واقعے کی محکمانہ انکوائری اور بچی کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں