پشاور(دی خیبر ٹائمز پولیٹکل ڈیسک) صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال ، سمارٹ لاک ڈاون اورنیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں کھولے گئے بعض بازاروں اور دکانوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے مختلف تجاویز پر سیر حاصل گفتگو اور مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں بعض بازاروں اور مارکیٹوں میں زیادہ رش اور ایس او پیز پر عدم عملدرآمد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان بازاروں میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں متعلقہ تاجر تنظیموں کے ساتھ فوری مذاکرات کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے چند دنوں کے دوران ان بازاروں اور مارکیٹوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کی خصوصی مانیٹرنگ کی جائیگی اور ایس او پیز پر عدم عملدرآمد کی صورت میں چند دکانوں کی بجائے پورے مارکیٹس کو سیل کر دیا جائیگا۔ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کے علاوہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹرکاظم نیاز، انسپکٹر جنرل آف پولیس ثناءاللہ عباسی اور متعلقہ سول محکموں اور عسکری اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال بشمول مصدقہ کیسز کی تعداد ، اموات کی تعداد ، صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد اور کورونا ٹیسٹنگ کی مجموعی استعداد کار کے علاوہ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے مختص کردہ بستروں ، وینٹیلیٹرز، آئی سی یوز اور ایچ ڈی یوز کی موجودہ تعداد اور استعداد کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں کورونا ٹیسٹنگ کے لئے قائم کئے گئے لیبارٹریز کی استعداد کار کے بھر پور استعمال کو یقینی بنانے اور آنے والے دنوں میں کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے کسی بھی متوقع اور غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے مختص بستروں ، وینٹیلیٹرز اور آئی سی یوز کے علاوہ دیگر انتظامات کو خاطر خواہ حد تک بڑھانے پر زور دیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کو اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔ بعض مخصوص علاقوں میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ان مخصوص علاقوں میں انتظامی لاک ڈاو¿ن کو مزید سخت کرنے کے لئے مناسب اقدامات کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں بین الاضلاع ٹرانسپورٹ کو ممکنہ طور پر کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں ٹرانسپورٹر حضرات کے ساتھ ایس او پیز پر عملدرآمد اور کرایوں کے تعین کے بارے میں مذاکرات کئے جائیں گے جس کے بعد بین الاضلاع ٹرانسپورٹ کو کھولنے یا نہ کھولنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جا ئیگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ کورونا کیسز کی تعداد میںغیر معمولی اضافہ ہونے کی صورت میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں خصوصاً خود مختار تدریسی ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد اور دیگر انتظامات میں اضافے کے لئے ایک قابل عمل پلان تشکیل دےں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ ہر ایک چیز کو مکمل طور پر بند رکھنا کورونا وباءکا کوئی مستقل حل نہیں اس لئے ہمیں کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے اور ساتھ ساتھ معیشت کے پہیے کو چلانے کے لئے اقدامات میں ایک نازک توازن کو بر قرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا خدا کرے کہ مستقبل قریب میں یہ وباءختم ہو جائے بصورت دیگر ہمیں اس وباءکے ساتھ جینے کا ڈھنگ سیکھنا ہو گا اور خود کو اس وباءسے بچانے کے لئے اپنے سماجی عادات اور اطوار کوتبدیل کرنا ہوگا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments