آئندہ ہفتے لانگ مارچ کا اعلان کرونگا، تمام مزاکرات بے سود، عمران خان

مخالف جماعتیں عام انتخابات سے ڈرتی ہے، بیک ڈور سے بات چیت اور مذاکرات سے کوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی حکومت عام انتخابات کرانے کیلئے تیار ہے،

عمران خان کہتے ہیں، کہ سیاست میں بیک ڈر مذاکرات اور بات چیت کرتے چلے آرہے ہیں، مگر اب یہ بھی اندازہ ہوگیا، کہ لاحاصل مذاکرات سے کچھ نہیں بننے والا، اب جمعرات یا جمعے تک کسی بھی وقت حقیقی آزادی مارچ کا اعلان کرونگ، لانگ مارچچ پر امن ہوگا، کسی بھی قسم کا تشدد نہیں ہوگا، ہر کوئی ہمارے احتجاج اور لانگ مارچ کو انجوائے کرینگے،
ہم پر مسلط کیا ججانے والا موجودہ ایمپورٹیڈ حکومت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنائےجار ہے ہیں،

عمران خان کا کہنا تھا، کہ مسلسل پاکستان کے کارکنوں کو کرش کیا جارہاہے، ایک سازش کے تحت قوم پر مسلط کردہ حکومت سے جان چڑانے کی تیاریاں مکمل ہے، اس حکومت سے پاکستانیوں کو آزاد کرنا پاکستان تحریک انصاف کا مشن جاری رہیگا، کسی بھی حکومت کے دوران سیاسی لوگوں سے ایسا کرنے کی تاریخ موجود نہیں،

بڑے آدمی پر تنقید کرنے کے جرم میں اعظم سواتی کے گھر کے چادر اور چاردیوارے کے تقدس کو نہیں بخشاگیا، جس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف دنیا کے ہر فورم پر آواز اٹھائیگی۔
گرفتاری کے بعد ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو کس کے حوالے کیا، اور تفتیش کے دوران برہنہ کرنا کہا کا انصاف ہے؟ اور کس قانون کے تحت سیاسی ورکر کو برہنہ کرسکتے ہو ؟؟

عمران خان کا کہنا تھا، لانگ مارچ شروع کرنے سے قبل موجودہ حکومت عام انتخابات کا اعلان کرکے پاکستانیوں کی جان چھوڑ دیں، اگر حکومت کے کہنے پر ان کی گرفتاری کی گئی، تب بھی حقیقی آزادی مارچ ہوگا، منظم ہوگا، موجودہ حکومت کی خواہش ہے، لہ وہ پاکستان میں سری لنکا والے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں، اگر ان کی گیر موجود میں بھی احتجاج کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر کو بند کردیا جائیگا، کیونکہ اس بار ان کا احتجاج انتہائی منظم طریقے سے کیاجاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں