شمالی وزیرستان کی مثالی پولیس اور مثالی کارنامہ ، ، ، آفاقیات : تحریر۔ رشید آفاق

آپریشن ضرب عضب کیا کیا عذاب لیکر آیا اور پھر شمالی وزیرستان کو آباد کرنے کے نام پر برباد کرکے ختم ہوگیا اس آپریشن نے وزیرستان اور وہاں کی عوام کو اتنے نقصانات سے دوچار کردیا کہ وہ تحریر میں لانے کی قابل بھی نہ رہا کیونکہ دنیا کی کوئی قلم درد اور دکھ کی لکیریں ایسا نہیں لکھ سکتا جیسا سہنے والے نے سہا ہو؟
اس آپریشن نے وہاں وہ کچھ تو ختم نہیں کیا جیسے ختم کرنا مقصود تھا ہاں البتہ ایک چیز جو تھی جو بہت دیدہ دلیری سے ہوا کرتی تھی اسے ختم کیا اور وہ چیز اس جیسے فیصلے تھے جو اکثر کسی بھی علاقے کے لئے زبردستی کئے جاتے تھے جیسے ابھی شمالی وزیرستان کے طوری خیل قبیلے نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے کہ پورے علاقے میں میوزک پر پابندی ہوگی وہ چاہے شادی بیاہ ہی کیوں نہ ہو اور ستم ظریفی کی انتہا یہ کردی گئی ہے کہ اس فیصلے یا حکمنامے پر وہاں کے مقامی ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے بھی وائسرائے بن کر دستخط کئے ہیں،مطلب اب پولیس اور مقامی عمائدین ملکر وہ کام کرینگے جو طالبان کیا کرتے تھے مطلب یہ قبائلی علاقوں میں پولیسنگ کا مقصد یہ ہوا کہ طالبانی طرز حکمرانی کی تسلسل کو برقرار رکھا جائے،
ویسے سوچنے والی بات تو یہ بھی ہے کہ شمالی وزیرستان میں اور کیا کیا ہورہا ہے،لوگ دن دھاڑے چن چن کر ٹارگٹ کلنگ میں مررہے ہیں مارنے اور مرنے والوں کو پتہ نہیں کہ کیوں مرا یا کیوں مارا،ان حالات میں پولیس کو میوزک کی فکر لاحق ہوئی کہ میوزک کیوں بجے؟واہ جی واہ کیا فلسفہ ہے؟جن ملکان صاحبان نے یہ حکمنامہ تیار کیا ہے ان میں سے زیادہ تو وہی ہیں جو مقامی طالبان کے شوری میں بھی بیٹھ کر ایسے ہی فیصلوں کی تائید و حمایت کیا کرتے تھے وہ چاہے کسی کا قتل کیوں نہ ہو لئکن یہاں سوال پولیس کی کارکردگی کا پیدا ہوتا ہے وہ کس کی اجازت اور کس کی ایماء پر ایسے حکمنامے سائن کرنے لگے؟

کیا ہمارے نہایت ہی تگڑے اور چاک و چوبند ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور صاحب کو پتہ ہے کہ ان کی پولیس نے خود کو کن دھندوں میں مصروف رکھا ہے،اس حکمنامے کی وجہ سے پورے وزیرستان کی امیج کا کیا بنا؟لوگ ہمارے بارے کیا سوچینگے؟اس سے دنیا کو کیا پیغام مل جائیگا؟کیا ڈی پی او صاحب اتنے بے خبر ہیں؟یا ان کی منشاء اس میں شامل تھی؟اگر ڈی پی او صاحب کی ایماء پر یہ ہوا ہے پھر تو ھم افسوس ہی کرسکتے ہیں اور اگر ڈی پی او صاحب کو پتہ نہیں ہے پھر بھی اس غفلت کی زمہ داری آخر کسی کے اوپر تو بنتی ہے؟
میری ناقص رائے یہ ہے کہ ڈی پی او صاحب پہلی فرصت میں ایکشن لیکر ان ملکان جعلی اور دو نمبر قبائیلی عمائدین کے خلاف کاروئی کریں کیونکہ ان ملکان ہی نے وزیرستان کو کئی بار خون میں نہلایا ہے ان عمائدین نے ہی ہمیشہ وزرستان میں ہر لگنے والی آگ کو ایندھن فراہم کیا ہے پھر دوسری فرصت میں ان پولیس افسران کے خلاف کاروئی کریں جو وردی پہن کر بھی اندر سے وہی روایتی ملکان بنے بیٹھے ہیں،
ہمیں ہمارے ڈی پی او سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں،وہ پولیس کے ان قابل افیسروں میں سے ہیں جو ،ہمیشہ کچھ کرکے دکھاتے ہیں اور بہت ہی اچھا کر گذرتے ہیں،

اس حوالے سے جب ڈی پی او شمالی وزیرستان سے رابطہ ہوا، تو اس کا کہنا تھا، کہ فی الوقت اس کے علم میں ایسا کچھ نہیں ہے، تاہم وہ چیک کرتے ہیں، اور متعلقہ پولیس افسران سے اس حوالے سے خود کو اگاہ کرینگے، اس کے بعد ہی وہ میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں