فاٹا انضمام کے بعد اب سکولوں میں اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی تعداد اور فنڈز کے استعمال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، عثمان وزیر

بنوں ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) فاٹا انضمام کے بعد وزیر سب ڈویژن کے سکول فنکشن کرانے،سکولوں میں طلبہ کی تعداد بڑھانے اور فنڈز کے استعمال کے سلسلے میں دور آفتادہ علاقہ چاپری کے گورنمنٹ ہائی سکول میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عثمان وزیر، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر احسان اللہ وزیر، سکولوں کے سربراہان اور علاقہ عمائدین نے شرکت کی،
اس موقع پر کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے عثمان وزیر، احسان اللہ، گورنمنٹ ہائی سکول سٹھی کلہ کے پرنسپل محد نور، آل ٹیچرز ایسوسی ایشن وزیر سب ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اکبر علی خان وزیر و دیگر کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کے بعد اب سکولوں میں اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی تعداد اور فنڈز کے استعمال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں پرائمری سکولوں کے فنڈز کے استعما ل کا اختیار مالک مکان کے بجائے سکول ہیڈ ٹیچر یا سیکرٹری کے پاس ہے اس سے پہلے مالک مکان کے پاس فنڈز اتا تھا اور سکول فنکشن کئے بغیر فنڈز ہڑپ کئے جاتے تھے کیونکہ جب سکول فنکشن نہیں ہوتے تو طلبہ کی تعداد بڑھانے میں بھی ہم کامیاب نہیں ہو سکتے آفسران نے تمام سکولوں میں پانی کے مسائل کے حل کی بھی یقین کرائی اُنہوں نے کہا کہ ہم سے زیادہ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے بچے کو سکول میں داخل کروائیں، سکول سربراہان اور علاقہ کے مشران نے یقین دہانی کرائی کہ انشاء اللہ گھر گھر داخلہ مہم چلائیں گے اور اپنے بچوں کو ضرور سکول داخل کروائیں گے کیونکہ یہ وقت تعلیم حاصل کرنے کا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں