مزید پابندیوں کا مقصد کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا ہے، اجمل وزیر

پشاور(دی خیبر ٹائمز پولیٹکل ڈیسک)خیبر پختونخوا میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت نے لاک ڈاؤن میں سختی لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے چار بجے کے بعد فارمیسیز کے علاوہ ہر قسم کی دکانیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ جن کاروباروں کو پہلے سے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ان کے لئے اوقات کار صبح دس بجے سے چار بجے تک مقرر کئے گئے ہیں ۔ چار بجے کے بعد مکمل لاک ڈاؤن ہوگا جس کا مقصد کورونا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 85 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 1793 ہوگئی ہے۔ اجمل وزیر نے بتایا کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے چار اموات ہوئی ہیں جس سے صوبے میں اس مہلک وباء سے مرنے والوں کی تعداد 93 ہوگئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اس وباء سے 13 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں ۔ صوبائی مشیر اطلاعات نے بتایا کہ گزشتہ دنوں خلیج سے 250 اور افغانستان سے مزید 426 پاکستانی وطن واپس پہنچے ہیںجنہیں قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا ہے۔ اجمل وزیر نے بتایا کہ گھر سے باہر نکلتے وقت حفاظتی ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام سرجیکل ماسک کے علاہ کپڑے سے بنا ماسک بھی استعمال کرسکتے ہیں ۔ کورونا مریضوں کے علاج میں جان کی بازی ہارنے والے پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ  اپنی قوم پر جان نچھاور کرنے والے ڈاکٹر ہمارے پاس ہوں تو کورونا سمیت کسی بھی وبا پرقابو پایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید کی شہادت سلام پیش کرتی ہے ۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ڈاکٹر جاوید کوسول ایوارڈ کے لئے نامزد کر دیا ہے اور ان کے لواحقین کے لئے خصوصی پیکچ کا اعلان کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں