بنوں میں ڈاکٹروں کوکمرےمیں بند کردیا گیا،ینگ ڈاکٹرزسیخ پاہوگئے

بنوں(دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک) بنوں کی ضلعی انتظامیہ نے کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے وائرس کے مشتبہ ینگ ڈاکٹرز کو کمرے میں بند کرکے باہر سے تالا لگاکر پولیس اہلکار کو پہرہ دینے کی ڈیوٹی پر لگادیا، بتایا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر شوذب عباس نے مشتبہ ینگ ڈاکٹروں کو نظر بند کردیا، ڈاکٹروں کی بند کمرے کی کھڑکی سے فریاد کی وڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں کمرے کو باہر سے تالہ لگا نظر آتا ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ساتھیوں کے ساتھ مبینہ ناروا رویہ پر احتجاج کی دھمکی دی ہے، وائی ڈی اے کی پریس ریلیز کے مطابق اے سی شوذب عباس نے کورونا کے مریض میڈیکل آفیسر ڈاکٹر رضا محمد کے ساتھ کام کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کو کمرے میں بند کرکے تالہ لگایا اور بد تمیز پولیس حوالدار تعینات کیا جس نے ڈاکٹروں کے ساتھ بدکلامی بھی کی، ڈاکٹروں کے مطابق کمرے میں بند کرکے کھانا دیا گیا نہ ہی دیگر سیولیات۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کا مطلب جیل نہیں، ہم ڈاکٹرز ہیں ہم اپنی اور دوسروں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں مگر اے سی شوذب عباس کا رویہ قابل مذمت ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کرے بصورت دیگر شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں