ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں کوروناوائرس ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی استعدادبڑھائے جارہےہیں

ڈیرہ اسماعیل خان (دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) کمشنر ڈیرہ محمد جاوید مروت نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں کورونا وائرس کے حوالے سے پی سی آر ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی استعداد بڑھانے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے آج ڈپٹی کمشنر دفتر کے کانفرنس ہال میں کورونا وائرس سے متعلق موجودہ صورتحال بالخصوص پی سی آر ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی کارکردگی اور استعداد سے متعلق منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ا سٹیشن کمانڈربریگیڈیئر شمریزخان، وائس چانسلر گومل یونیورسٹی افتخار احمد، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر،چیئر مین بی او جی ایم ٹی آئی ارشد استرانہ، ڈین گومل میڈیکل کالج ڈاکٹر ارشد علی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عارف محمود، انچارج آپریشنل روم انور شیرانی سمیت محکمہ صحت و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران کمشنر ڈیرہ کو پی سی آر ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی استعداد اور کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر کمشنر ڈیرہ نے کہا کہ ایم ٹی آئی کی جانب سے ایک فوکل پرسن نامزد کیا جائے تاکہ ان لیبارٹریز سے متعلق تمام معلومات اور کارکردگی کا بروقت اور تسلسل سے جائزہ لیا جا سکے اور سسٹم میں موجود خامیوں کا بروقت ازالہ ممکن بنایا جا سکے۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت تک 12گھنٹے میں 96پی سی آر ٹیسٹ کرنے کی استعداد موجود ہے جس پر کمشنر ڈیرہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے فی الحال اتنی ضرورت نہیں پڑی اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہ استعداد کافی ہے اور دعا ہے کہ جلد ان حالات سے نکلیں اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہو گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیشن کمانڈر نے کہا کہ اس وقت ہمارا سامنا ایک خطرناک وائرس سے ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے ہم سب نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہے لہذا تمام ادارے باہمی تعاون کو یقینی بناتے ہوئے دلجمعی اور تندہی سے اپنے فرائض سرانجام دیں۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد عمیر نے کہا کہ سیپمل کلیکشن کا عمل شب و روز جاری ہے لہذا اس سلسلے میں تمام ریکارڈ مرتب رکھا جائے۔ کمشنر ڈیرہ محمد جاوید مروت نے مزید کہا کہ جہاں حکومت اور ضلعی انتظامیہ تمام اقدامات اٹھا رہی ہے وہیں عوام کو بھی چاہیے کہ کورونا سے بچاؤ کے تمام تر احتیاطی تدابیر پر من و عن عملدرآمد کریں کیونکہ اس وائرس کا واحد علاج احتیاطی تدابیر ہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں