اے این پی کی مہنگی بجلی فروخت رپورٹ پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل

پشاور(دی خیبر ٹائمز پولیٹکل ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سردار حسین بابک نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے صوبے کے عوام پر مہنگی بجلی فروخت کرنے کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہخیبر پختونخوا میں اوسطاً ایک روپیہ فی یونٹ پیدا ہونیوالی بجلی 18 روپے میں فروخت کی جارہی ہے جو صوبے کے عوام کیساتھ انتہائی زیادتی اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں پانی کے علاوہ دوسرے ذرائع سے مہنگی ترین بجلی پیداکرنے کا سارا نزلہ ہمارے صوبے کے غریب صارفین پر پڑرہا ہے جو کہ آئین پاکستان کیخلاف ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے میں 6 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پانی سے پیدا ہوتی ہے جو انتہائی سستا ترین ذریعہ ہے۔ ہمارے صوبے میں پانی سے مزید 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے لیکن بدقسمتی سے مرکزی حکومت ملک کے دوسرے صوبوں میں پانی کے علاوہ دیگر مہنگے ترین ذرائع سے بجلی پیدا کررہی ہے اور ہمارے صوبے کے قدرتی ذریعے یعنی پانی بجلی کے ذریعے پیدا کرنے سے کتراتے ہیں جو ملک اور قوم کیلئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت دوسری زیادتی یہ کررہی ہے کہ وہ ہمارے صوبے کو اے جی این قاضی فارمولے کے مطابق بجلی کا خالص منافع دینے سے انکاری ہے اور صوبائی حکومت بھی مرکزی حکومت سے بجلی خالص منافع لینے سے بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ ملک کا مالدار ترین صوبہ ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے صوبے کو آئینی حقوق نہیں دیئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے صوبہ روز بروز پسماندہ ترین ہوتا جارہا ہے۔ سردار حسین بابک نے کہا کہ مرکزی حکومت ہوش کے ناخن لیں اور ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے پانی کے علاوہ دوسرے ذرائع سے بجلی بنانا بند کردیں اور ہمارے صوبے میں پانی سے بجلی پیداواری منصوبوں کو اپنے وسائل سے اور بیرونی قرضوں سے ہمارے صوبے میں بجلی پیداواری منصوبے شروع کریں تاکہ ملک میں بجلی کی کمی دور ہوسکے۔ ہمارے صوبے کے تمام بندکارخانے کھل جائیں اور ہمارے صوبے کو آئینی ادائیگی جاری ہو۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ہمارے صوبے کیساتھ ناروا سلوک بند کریں۔ صوبے کے وسائل اور ذرائع آمدن پر سارے ملک کا نظام چل رہا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ساتھ ہوئی زیادتی کے نتیجے میں ہمارے ہاں بے روزگاری اور پسماندگی میں اضافہ ہورہا ہے جو ناقابل برداشت ہوچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام ہرفورم پر صوبے کے آئینی حقوق کی جنگ لڑتی رہے گی۔توانائی کے شعبے کی کمیٹی کے رپورٹ کے مطابق پاور سیکٹر کو ماہانہ اربوں نقصان کا خمیازہ بھی ہمارے صوبے کے عوام بھگت رہے ہیں جو انصاف کے علمبرداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں