شمالی وزیرستان میں خدی قبائل اور انتظامیہ کے مابین کامیاب مزاکرات، خدی قبائل نے مغویان کی بازیابی تک مشروط طورپر احتجاج 26 جولائی تک ملتوی کردیا

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) میرعلی کے خدی قبیلے نے ایک بار پھر اپنے مغویان کی بحفاظت بازیابی کیلئے پاک افغان شاہراہ کو خدی کے مقام پر کئی گھنٹے بند رکھنے کے بعد جرگے سے کامیاب مذکرات کے بعد مشروط طور پر کُھل دیا اور انتظامیہ کو 26 جولائی تک ڈیڈلائن دیدی۔ پانچ ماہ پہلے شیواہ تحصیل سے اغوا ہوانے والے خدی قبیلے کے تین چچا زاد بھائیوں کی اغوا اور عدم بازیابی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خدی قبیلے دوسری بار مین بنوں میرانشاہ روڈ پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے پیر کے روز صبح سویرے سے بند رکھا جس سے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جن میں نہ صرف مسافر بلکہ افغانستان کو سامان لیجانے اور لانے والی مال بردار گاڑیاں بھی شامل تھیں۔ سڑک کی بندش سے عید منانے کیلئے اپنے علاقے انے والے مسافر بھی پھنس گئے تھے تاہم انتظامیہ کی طرف سے پہلے سے تشکیل کردہ جرگے کے ساتھ خدی قبیلے کے مذاکرات کے بعد نہ صرف سڑک کو مشروط طور پر کھول دیا بلکہ عوام کی آسانی کی خاطر بجلی کی ترسیل کو بھی جاری رکھا گیا۔ خدی قبیلے کے ایک سرکردہ رہنماء کا کہنا تھا کہ ہم نے جرگے کو 26 جولائی تک کی ڈیڈ لائن دی ہے جس کے بعد مزید کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے بلکہ خدی قبیلے کے سینکڑوں افراد پشاور اور اسلام آباد میں دھرنے دینگے۔ یاد رہے کہ خدی قبیلے کے تین چچازاد بھائی دیگر افراد کے ہمراہ پانچ ماہ پہلے شمالی وزیرستان کے شیواہ تحصیل سے اچانک بننے والی ساؤتھ ٹائیگر نامی تنظیم نے اغوا کئے تھے جن کو ابھی تک رہائی نہیں ملی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں