جمعیت علماء اسلام فاٹا کے سیکرٹری اطلاعات قاری جہاد شاہ آفریدی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام نے تیراہ، ملاگوری اور شلمان سمیت دیگر علاقوں میں نئے پولیس تھانوں کو مسترد کیا ہے کیونکہ فاٹا کے لوگ پرامن ہے اور حکومت کے ہر حکم ماننے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ انضمام کے وقت قبائلی عوام کے ساتھ تھانوں کے قیام کی نہیں بلکہ قبائلی آئی ڈی پیز کی باعزت واپسی اور یہاں کے عوام کو جدید تعلیم سے آراستہ یونیورسٹی, کالجز، اعلی سہولیات سے وابستہ ہسپتال، سڑک اور ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بجلی ترسیل کا وعدہ کیا گیا تھا جسمیں ہر سال 100 ارب روپے خرچ کرنے تھے لیکن افسوس کہ آج فاٹا کے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا گیا اور آج بھی کوکی خیل کی آئی ڈی پیز دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور سخت اذیت میں مبتلا ہیں، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو صرف انہیں تھانوں کے قیام پر دھوکہ دیا جاتاہے، لیکن اس کے خلاف جمعیت علماء اسلام ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائینگے اور ان کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔
