ملک میں سائیکلنگ کو فروغ نہیں دیا جارہا، 18لاکھ کا سالانہ گرانٹ بھی 2 سالوں سے بند ہے، پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن

پشاور ( دی خیبرٹائمز سپورٹس ڈیسک ) پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ نے کہا ہے، کہ پاکستان میں سائیکلنگ، اتھلیٹکس اور سوئمنگ سمیت دوسری کھیلوں کو بھی کرکٹ کی طرح توجہ دینی چاہئے ، انٹرنیشنل لیول پر کارکردگی دکھانے کے باوجود سائیکلنگ فیڈریشن کا سالانہ18لاکھ روپے کا گرانٹ دو سال سے بند ہے، صرف خیبر پختونخواحکومت صوبائی سائیکلنگ ایسوسی ایشن کی سرپرستی کررہی ہے ملک کے پہلے سائیکلنگ ویلوڈرم لاہور میں اکیڈمی بنائی، جبکہ بلوچستان میں تیسرے ویلوڈرم پر کام جاری اور اب پشاور میں پاکستان کا تیسراویلوڈرم بنے گا جس سے سائیکلنگ کو مزید فروغ ملے گا۔ میڈیا سے گفتگو
میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کی حالیہ صورتحال کے باعث ہمارے پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے سالانہ کلینڈر کے مطابق ایونٹس متاثر ہوئے انٹر نیشنل سائیکلنگ فیڈریشن نے دنیابھر میں سائیکلنگ مقابلوں کے انعقاد کیلئے ایک طریقہ کار تیار کی ہے، جس کی دنیا بھر میں خوب تشہیر بھی کردی ہے، اور اسی پروگرام کو ہم نے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی فہمیدہ مرزا کو ارسال کردی ہے، امید ہے کہ پاکستان میں سائیکلنگ مقابلوں کے انعقاد کی اجازت مل جائے گی، جس کے بعد سالانہ شیڈول کے تحت ملک میں سائیکلنگ ایونٹس کراسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سویٹزر لینڈ میں منعقدہ سائیکلنگ کے انٹر نیشنل ایونٹ کیلئے بہترین ٹیم تیار کرینگے، جس کے لئے قومی کھلاڑیوں کے دو مرحلوں میں لئے جائینگے، پہلے مرحلے میں بلوچستان اور سندھ سائیکلسٹوں کے ٹرائلزکراچی میں ہونگے ،جبکہ دوسرے مرحلے میں خیبر پختونخوا،بپنجاب اور اسلام آباد پر مشتمل کھلاڑیوں کے ٹرائلزاسلام آباد میں منعقد ہونگے،ان ٹرائلزمیں منتخب کھلاڑیوں کو مزید تربیت دینے کیلئے نیشنل ٹریننگ کیمپ کراچی میں منعقد ہوگا،ایک سوال کے جواب میں سید اظہر علی شاہ کاکہناتھاکہ سائکلنگ ایک مشکل اور مہنگاترین کھیل ہے ایک سائیکل کی قیمت دو پانچ لاکھ بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے اوریہ سائیکلیں پر کھلاڑی خرید نہیں سکتے ،اسلئے پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن اور صوبائی ایسوسی ایشنز کی نظریں حکومتوں کی طرف ہوتی ہے ،لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ پاکستان سائکلنگ فیڈریشن کا سالانہ 18لاکھ رو پے کا گرانٹ گزشتہ دوسال سے بند ہے ،جبکہ صوبوںمیں صرف خیبر پختونخواحکومت صوبائی سائیکلنگ ایسوسی ایشن کی سرپرستی کررہی ہے جنہیں سالانہ گرانٹ باقاعدگی سے دی جارہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوامیں کھلاڑیوں کیساتھ کافی قیمتی اور انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کی سائیکلیں موجود ہیں ایک ٹیوب بھی 14تا 15ہزار روپے کی ہے تاہم اللہ کے فضل سے کھلاڑی پرفارمنس بھی دکھارہے ہیں،یہاں کے کئی مرد وخواتین کھلاڑیوں مختلف محکموں میں ملازمت حاصل کرچکے ہیں،اسکے علاوہ سندھ سے بھی اچھے کھلاڑی سامنے آناشروع ہوگئے ،اللہ کے فضل سے بلوچستان میں بھی سائیکلنگ کو کافی فروغ مل رہاہے جہاں پر کئی انٹر نیشنل سطح کے کھلاڑی ہیں،لیکن پنجاب ذرا کمزور ہے ،سائکلنگ فیڈریشن نے پی ایس بی لاہور کوچنگ سینٹر کے ڈائریکٹر راناکے ساتھ ملکر لاہور میں ویلوڈرم پر سائیکلنگ اکیڈمی قائم کردی ہے جہاں پر کوالیفائڈ کوچز کی نگرانی مرد وخواتین کھلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے انشاء اللہ اس اکیڈمی سے سائیکلنگ کو فروغ ملے گا اور بہترین کھلاڑی سامنے آئینگے۔ایک سوال کے جواب میں سید اظہر علی شاہ نے کہاکہ پاکستان کا پہلاویلوڈرم لاہور میں بناہے جبکہ بلوچستان میں بھی ویلوڈرم پربھی کام جاری ہے اور اللہ کے فضل سے اب تیسراویلوڈرم پشاور میں بنے گا،پشاور میں بننے والے سائیکلنگ ویلوڈرم کے بہترین نتائج نکلیںگے ،اس جگہ پر جونیئر کھلاڑیوں کی بہتر طریقے سے ٹریننگ ہوگی کیونکہ شہر میں سڑکوں پر گاڑیوں کے رش میں دن بدن اضافہ ہورہاہے اسلئے روڈ پرجونیئر لڑکوں اور لڑکیوں کو سائیکل ٹریننگ دینامشکل ہے اسکے لئے ویلوڈرم انتہائی موزوں رہتاہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں