وزیراعظم عمران خان کی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقاتوں کی اندرونی کہانی

پشاور( نمائندہ خصوصی یاسر حسین ) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ، اہم ترین ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں جہانگیر ترین معاملے پر طویل بحث کی ، ایف آئی اے رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر جہانگیر ترین کے پارٹی میں اندرونی معاملات میں مسلسل ناراضگی کا براہِ راست اثر پنجاب حکومت پر پڑنے کے حوالے سے عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا ، پنجاب حکومت میں ممکنہ بننے والے فارورڈ بلاک کے بارے میں بھی عمران خان کو آگاہ کیا ذرائع کا کہنا ہے پنجاب حکومت میں زیادہ تر ارکان جہانگیر ترین کے حمایتی ہیں جو اب مزید حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ، جس سے پنجاب حکومت کو خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے آئندہ مالی سال 2020/21 بجٹ میں آزاد ارکان کو زیادہ فنڈز دینے کی بھی وزیراعظم کو تجویز دی ، جبکہ کورونا وائرس کے باعث کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا ، دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے تفصیلی ملاقات میں آئندہ مالی سال 2020/21 پر بریفنگ لی ، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے 28 جون کے بعد کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد بدل کرنے کی بھی وزیراعلیٰ محمود خان کو ہدایت کی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 جنوری 2020 کو خیبرپختونخوا کابینہ سے نکالے جانے والے تین وزراء میں سے شہرام ترکئی کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ، وزیراعلی محمود خان نے وزراء کی کارکردگی رپورٹ بھی وزیراعظم کو پیش کی ، جس میں کابینہ کے تین ارکان کی ناقص کارکردگی پر وزیراعظم برہم ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں میں جولائی کے مہینے میں کابینہ میں ردوبدل کیے جانے کا امکان ہے ،

اپنا تبصرہ بھیجیں