پشاور لاک ڈاؤن، کپڑوں کے تاجروں نےحکومت سے دکانیں کھولنےکا مطالبہ

پشاور ( دی خیبر ٹائمز کامرس ڈیسک ) پشاور میں کپڑوں کے تاجربرادرئ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، کہ کروڑوں کا مال عید کے سیزن کیلئے سٹاک کیا ہوا ہے دکانوں کی بندش بیوپاریوں کو رقم کی ادائیگی بھی رکی ہوئی ہے تاجربرادری نے پریشانی کی عالم میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 15رمضان تک ہی کپڑا بکتا ہے درزی بھی ہاتھوں ہے ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں حکومتی حفاظتی تدابیر پر مکمل عملدرآمد کیلئے تیار ہیں،کرونا لاک ڈاؤن کے پیش نظر پچھلے ڈیڑھ ماہ سے دکاندار ہاتھوں ہے ہاتھ دھرے گھروں میں محسور ہیں جبکہ عید کے سیزن کیلئے خریدہ گیا مال بند دکانوں میں پڑا سڑ رہا ہے دکانداروں نے کروڑوں کا کپڑا سٹاک کیا ہوا ہے اور عید کا سیزن بھی 15رمضان تک ہی ہوتا ہے یہ باتیں حاجی محمد ندیم رئوف صدر نیو تھوک کلاتھ مارکیٹ نے گزشتہ روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں اجلاس میں حاجی احسان اللہ ملک مختیار ۔حاجی قدیر۔حاجی سہیل حاجی نوید۔غلام فاروق اور پشاور کے کپڑوں کی مختلف تھوک و پرچون مارکیٹوں کے سرکردہ نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ندیم رئوف نے کہا کہ لاک ڈائون کیخلاف نہیں حکومت ایس او پی جاری کرے ہم کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تمام حفاظتی تدابیر پر من وعن عمل درآمد کرتے ہوئے دکانیں کھولیں گے مال نہ بکنے کی وجہ سے ملوں سے لئے گئےمال کے قرضوں کی مد میں ہر قسم ادائیگیاں بھی رکی ہوئی جو کہ الگ پریشانی کا سبب بن رہی ہیں جبکہ درزی جو سارا سال عید کے سیزن کا انتظار کرتے ہیں تذبذب کا شکار ہیں اور ان میں سے اکثر یت کی کمائی کا دارومدار عید کے سیزن پر ہی ہے جب کپڑے کی دکانیں ہی بند ہونگی تو درزی بیچارے کام ہی کیا کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں