میرعلی ( پ ر ) شمالی وزیرستان میں جے یو آئی کے نو منتخب چیئرمین احمد سعید نے شمالی وزیرستان کے سب سے بڑی دینی درسگاہ دارالعلوم نظامیہ عیدک میرعلی کے مقام پر پارٹی ورکروں کے اعزاز میں عید ملن پارٹی کا اہتما کیا تھا، جہاں کثیر تعداد میں پارٹی رہنما اور ورکرز شریک ہوئے،
اس موقع پر فاٹا اور جے یو آئی کی ضلعی قائدین نے انتظامیہ اور پاک افواج سے 22 مئی کو تحصیل میرعلی کے بلدیات کے ضمنی انتخابات کے دوران فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے،
22 مئی کو تحصیل شواہ کے متنازعہ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹروں کیلئے پرسکون ماحول میں انتخابی عمل کرانے کیلئے جمعیت علما اسلام شمالی وزیرستان نے بھی پارٹی سطح پر انتظامات کئے ہیں، جو متنازعہ تین پولنگ اسٹیشنز پر انصار الاسلام کے 300 رضاکار تعینات ہونگے، جبکہ 4 خفیہ کمیٹیاں بھی تشکیل دئے گئے ہیں، جو مختلف مقامات سے انتخابات کی نگرانی کرینگے، تاکہ کوئی بھی عوام کی مینڈیٹ چوری کرنے یا زبردستی سے جعلی ووٹ ڈالنے کا راستہ روک سکے،
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر اقبال وزیر کے مسلح افراد نے ان تین پولنگ اسٹیشنز پر ہلہ بول کر بیلٹ بکس لے گئے تھے، جہاں ان کا بھتیجا یہاں تحصیل میرعلی سے چیئرمین شپ کے امیدوار تھے، اس کی جیت کیلئے انہوں نے عوام کی مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی، جس کیلئے پولنگ اسٹیشنز میں شدید بدنظمی پھیلائی، ان کی بدنظمی کے باعث صوبائی الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے تینوں پولنگ اسٹیشنز پر 22 مئی کو دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم جاری کردیا،
یہ بھی یاد رہے کہ اس حلقے میں جمعیت علما اسلام کا کافی ہولڈ ہے، اس کے علاوہ شمالی وزیرستان میں 2 دیگر تحصیل چیئرمین اور بڑی تعداد میں دیگر سیٹس جے یو آئی نے اپنے نام کردئے ہیں، جبکہ اس کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف میں کوئی سنجیدہ رہنما یا پارٹی کارکن نہیں ہے، جو جے یو آئی کا مقابلہ کرسکے، البتہ پاکستان تحریک انصاف کی اس مقام پر ہمیشہ غنڈہ گردی کا ریکارڈ موجود ہے، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہے، بلدیاتی انتخابات کے روز بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایف سی کے جوانوں پر فائرنگ کیا تھا، تاہم ایف سی جوانوں کی جوابی کارروائی میں ان کا ایک مسلح کارکن مارا گیا جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
Load/Hide Comments