شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے دو مختلف واقعات میں لاہور یونیورسٹی کے طالب علم سمیت دو افراد قتل،

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمزڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے دو مختلف واقعات میں لاہور یونیورسٹی کے طالب علم سمیت دو افراد قتل، دونوں واقعات کے ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ عروج پر، تازہ ترین واقعے میں میرعلی کے گاؤں خدری میں یونیورسٹی اف لاہور کے جوانسال طالب علم اسرار اللہ ولد بلقیاز خان کو نامعلوم افراد نے ٹارگٹ کرکے قتل کردیا جبکہ دوسرے واقعے میں  بنوں کے علاقے بکاخیل میں شمالی وزیرستان تحصیل دتہ خیل کے علاقہ مداخیل کے رہائیشی عصمت اللہ نامی نوجوان کو بھی قتل کردیا گیا، میرعلی میں ٹارگٹ کلنگ کا روان ہفتے یہ چوتھا واقعہ ہے۔ مقامی ذرائع اور پولیس نے بتایا کہ کہ میرعلی کے نواحی گاؤں خدری میں گزشتہ رات کو اسرار اللہ ولد بلقیاز خان ساکن خدری کو اس وقت نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا جب وہ عشاء کی نماز پڑھکر اپنے گھر جارہے تھے۔ ذرائع کے مطابق قاتلوں نے اپنے چہروں پر نقاب باندھے تھے اور واردات کے بعد بحفاظت فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ مقامی لوگوں نے اسرار اللہ کو زخمی حالت میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میرعلی لایا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر راستے میں ہی چل بسے۔ جمعے کی صبح ان کو پوسٹ مارٹم کیلئے میرعلی ہسپتال لایا گیا جس کے بعد ان کے ابائی گاؤں خدری میں انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔ ادھربنوں کے علاقے بکاخیل میں تحصیل دتہ خیل کے رائشی کو گذشتہ رات نامعلوم نقاب پوشوں نے ملک عصمت اللہ وکد بسم اللہ نامی نوجوان کو اسی ہی انداز میں فائرنگ کرکے قتل کردیا اور واردات کے بعد مسلح نقاب پوش موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ایک بار پھرعروج پر ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، تاہم ابھی تک کسی بھی قتل کے ملزمان کو گرفتاریا سامنے نہیں لائے جاسکے، جس سے لوگوں میں خوف و دہشت بڑھ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں