پشاور( پ ر ) گجوخان میڈیکل کالج صوابی میں پیتھالوجی کے لیکچرر ڈاکٹر ولی اللہ کی شہادت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائیگا، پی ڈی اے نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں واضح کیا ہے، کہ ڈاکٹر ولی اللہ جس کا کسی سے ذاتی عداوت تھی، اور نہ ہی وہ کسی دہشتگرد گروپ کے ساتھی تھے، بلکہ وہ ایک شریف اور قابل معالج کے طور پر جانے جاتے تھے، جسے گذشتہ رات کے 9 بجے خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں میر علی بائی پاس روڈ پر فائرنگ کرکے شہید کردیا،
ڈاکٹر ولی اللہ داوڑ کے 3 بیٹیاں جن کی عمریں 9 سال ؛ 7 سال؛ 6 سال اور ایک بیٹا جسکی عمر 4 سال ہے، ڈاکٹر ولی اللہ شہید کا تعلق میر علی کے گاؤں ہرمز سے تھا۔ ڈاکٹر ولی اللہ حسب معمول ہفتے میں دو دن کیلئے کلنک پر عوام کی خدمت کیلئے جارہے تھے، جوں ہی وہ شمالی وزیرستان کے حدود میں داخل ہوئے، ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ، فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر ولی اللہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ڈاکٹر ولی اللہ ہفتہ اور اتوار میر علی میں مریضوں کو دیکھنے آتے تھے۔ پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے، کہ اس کیس کو روایتی مذمتی بیان بازی کی نذر نہ کیاجائے۔ جنہوں نے یہ بہیمانہ حرکت انجام دی ، ان لوگوں کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں مثالی سزا کے ساتھ عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔ اگر ڈاکٹر علی کے کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات نہ ہوئی تو ہم ہر حد تک جاسکتے ہیں۔ اگر انصاف میں تاخیر کیا گیا تو ہر اسپتال ، ضلع اور ڈویژن میں احتجاج کریں گے، آج سے پورے شمالی وزیرستان میں 3 روزہ سوگ منائیں گے۔ ڈاکٹر ولی اللہ داوڑ کو لواحقین کو شہدا پیکیج دیا جائے جبکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اف پاکستان ایک بے گناہ استاد اور مسیحا ڈاکٹر ولی اللہ کو فائرنگ کرکے شہید ۔کرنے کے واقعہ کا از خود نوٹس لیں ۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2021/01/PDA-Dr-Wali-killing--969x630.jpg)