پشاور ( دی خیبر ٹائمز کامرس ڈیسک ) پشاور کے تاجر برادری کا کہنا ہے ، کہ حکومت تاجروں کوریلیف فراہم کرنے کی بجائے انہیں مزیدمعاشی طورپرغیرمستحکم کیاجارہاہے جوکہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے .تاجراتحادخیبرپختونخواکے صدرمجیب الرحمن کی صدارت میں اجلاس ہواجس میں مختلف بازاروں کے صدوروں نے شرکت کی. اجلاس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں مجیب الرحمن نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اب نئے ایس اوپیزکے تحت ایس اوپیزپرعملدرآمدنہ کرنے پردوکان کی بجائے پوری مارکیٹ کوسیل کرنے کافیصلہ کیاہے جوکہ غلط ہے اوریہ کہ ایک دوکاندارکی سزاپوری مارکیت کوبند کر دیناظلم وزیادتی ہے انکامزیدکہناتھاکہ ایک طرف حکومت تاجروںکوریلیف دینے کے بلندوبھانگ دعوے کرتی ہے تودوسری طرف تاجروںکومزیدمعاشی طورپرغیرمستحکم کیاجارہاہے کیونکہ عیدالفطرکی آمدآمدہے اوریہ کہ اب تاجربرادری عیدالفطرکے سیزن پرنظرے مرکوزکیے بیٹھے ہیں لہذاحکومت تاجروںکو24گھنتے دوکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دے لیکن حکومت نے ایساکرنے کی بجائے ایس اوپیزکومزیدسخت کردیاہے جوکہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے انہوںنے کہاکہ صدرکے تمام بازاروںمیں لیڈی کانسٹیبل تعینات کیے جائیں کیونکہ لیڈی کانسٹیبل کی عدم دستیابی کی وجہ سے خواتین کوخریداری کے وقت دوکانداروںکی جانب سے روکناٹوکناپختون روایت کے خلاف ہے انہوںنے کہاکہ انتظامیہ اورپولیس عیدالفطرتک دوکانداروںکے ساتھ اپنے رویے میں نرمی لائے چنانچہ عیدالفطرکے بعددوکاندارانتظامیہ اورپولیس کے ساتھ ہرقسم کاتعاون کرنے کیلئے تیارہیں اجلاس میں ختم نبوت سے متعلق عیدکے بعدتاریخی اجتماع کرنے کابھی فیصلہ کیاگیااوراجلاس کے تمام شرکاء نے کہاکہ قادیانی کافرہیں اوررہیں گے لہذاحکومت ختم نبوت کے معاملے میں ہوش کے ناخن لے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments