ایک دور تھا صحافت کے ذریعے قوم کو آگاہی ملتی تھی کہ کس شعبے میں کیا ہورہا ہے کیا چیز نئی آرہی ہیں لکھنے والا بھی غیر جانبدار ہوتا ‘ لکھنے والا رپورٹ لکھتا اور پڑھنے والے خود تجزیہ کرتے مزید پڑھیں
پشتو زبان کی ایک مثل مشہور ہے چہ دا بی بی خپل ئی نو دننہ رازہ او کہ دا صاحب خپل ئے نو باہر کینہ.. یعنی اگر آپ بی بی جی کے رشتہ دار ہیں تو آپ اندر آجائیں اور مزید پڑھیں
یہ میرا دوسرا خط ہے جو میں تمھیں لکھ رہا ہوں کیونکہ تمھارے بڑبولے پن اور پشتو زبان کے مثل کے مصدق ” دا خلے پرتوغاخ دے نشتہ ” یعنی تمھارے منہ اتنا کھلا ہوا کہ اس پر زیپ تو مزید پڑھیں
برف تو ہر کوئی دیکھتا ہے اور شہروں میں رہنے والے لوگ زیادہ تر برف یا تو سڑک کنارے فروخت ہونیوالی برف دیکھتے ہیں یا پھر فریج میں بننے والی برف ، لیکن پہاڑوں پر گرنے والی برف باری کا مزید پڑھیں
اردو زبان کا ایک مقولہ ہے کہ سہاگن وہی جسے پیا من چاہے . پیا کا من کس پر آتا ہے یہ پیا ہی جانے لیکن کھیلوں کے شعبے میں سہاگن تو بہت ہیں لیکن پیا وہی ہے جو خرچہ مزید پڑھیں
آپ مجھے حاجی کہیں اور میں آپ کو صاحب کہوں گایہ ایک فارسی مقولہ کا ترجمہ ہے جو آج کل کے حالات میں ہر جگہ فٹ ہورہا ہے تاہم اس کی ضرورت اس وقت سب سے زیادہ کھیلوں کی وزارت مزید پڑھیں
1980 کی دہائی میں ہمیں ایک بات سننے کو ملتی تھی کہ پڑھو گے لکھو تو بنو گے نواب ، کھیلو گے کودو گے تو ہوگئے خراب ، پھر وقت بدلا اور ہم ورلڈ کپ جیت گئے جس کا نتیجہ مزید پڑھیں
کسی زمانے میں ٹھیکے ٹھیکیداروں تک محدود ہوا کرتے تھے اب زمانہ تبدیل ہو گیا ہے ٹھیکیدار تو نیچے ہوگیا. جدید دور کیساتھ اب کنٹریکٹر ہوتا ہے جس کے بعد سب کنٹریکٹر کا نمبر آتا ہے اور پھر آخر میں مزید پڑھیں