شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر کی بندش کے باعث قبائلیوں کو شدید مسائل، واپڈا نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، وزیرستان سیاسی اتحاد

شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان کی وفد نے شہریوں کے مسائل لیکر ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمیشنر منظور احمد آفریدی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی، وفد کے سربراہ اور سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان کے چئیرمین عبدالخلیل خان نے وزیرستان کی محرومی، شہریوں کے مسائل ڈپٹی کمشنر کے سامنے پیش کردئے۔ ملاقات میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ممبران مولانا راشیداللہ، ملک اکرام خان، ملک امشاداللہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنما بھی موجود تھے، وفد نے ڈپٹی کمشنر پر واجح کردیا، کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ کے دفتر کو میرانشاہ کینٹ ایریا سے باہربنانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے واضح کیا، کہ خواتین اور بزرگ شہریوں کو کینٹ ایریا میں انٹری کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف عمل ہے، جس کی وجہ سے ہماری باپردہ خواتین کو کافی مشکالت درپیش آتے ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ کا دفتر شہریوں کی آسانی کیلئے میرانشاہ کینٹ سے باہر منتقل کیا جائے، سیاسی اتحاد نے واپڈا سٹاف کی نامناسب سلوک اور بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ پر بھی شکایات کے انبار لگادئے، سیاسی اتحاد نے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ پاک افغان غلام باڈر پر بھی بات کرتے ہوئے کہا ہے، کہ دہشتگردی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ سے یہاں کی مقامی آبادی شدید متاثر ہوگئی ہے، جس کے روزگار کی بحالی اہم ذمہ داری نتظامیہ کی بنتی ہے، جس نے پاک افغان بارڈر پر پابندی عائد کرتے ہوئے یہاں کا روزگار چھینا جارہاہے۔ نہ صرف یہاں کاروبار کے مسائل قابل ذکر ہیں، بلکہ پاک افغان بارڈر کے دونوں اطراف رہائیشیوں کو بھی اپنے بارڈر پاس خاندانوں سے الگ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں