ضلعی سطح پر بجٹ سازی کےعمل میں شہریوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے

صوابی (دی خیبرٹائمزڈسٹرکٹ ڈیسک) ضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں عوامی شمولیت اور شفافیت کا فقدان ہے ۔ تاہم سینٹر فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انیشیٹیوز (سی پی ڈی ائی ) نے اس خلا کو پُر کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں دیگر فورمز کے ذریعے بجٹ سازی میں عوامی شمولیت کے لئے قبل از بجٹ مشاورتی اجلاسوں کا انعقاد شامل ہے۔ موجودہ حالات میں کورونا وائرس کے مزید پھیلنے کے خدشے کے مدِنظر ڈیجیٹل پلیٹ فارم یعنی آن لائن سروے کے ذریعے سٹیک ہولڈرز(شراکت داروں)کیساتھ بجٹ سازی سے قبل مشاورت کو یقینی بنایا گیا۔ یہ اہم مشاورتی اجلاس سی پی ڈی آئی، سماجی بہبود رابطہ کونسل اور ڈسٹرکٹ انٹرسٹ گروپ صوابی کے تعاون سے یورپی یونین اور فریڈ رک نومین فاؤنڈ یشن فار فریڈم کے تعاون سےجاری کردہ پروجیکٹ ” ترقی یا فتہ پاکستان کیلئے جمہوری مقامی طرز حکمرانی ” کے تحت کیا گیا۔
قبل از بجٹ مشاورتی اجلاس کے بیشتر شرکاء (٪ 71) کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ضلع میں قبل از بجٹ مشاورت نہیں کرائی گئی، جبکہ اکثریت کے مطابق (%95.24) انہیں بجٹ تجاویز پر سرکاری افسران کیساتھ کبھی بات چیت کرنے کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ % 95.24 شرکاء نے بجٹ سازی اور منصوبہ بندی کے عمل میں شہریوں کی شمولیت کو اہم قرار د یا۔ 90٪ شرکاء نے اس با ت کا اظہارکیا ہےکہ حکومت کو سوشل میڈیا کے ذریعے یا شراکت داروں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کروا کر شہریوں کی شمولیت کو یقینی بنانا چاہئے۔ اجلاس کے شرکا ء سے سوال کیا گیا، کہ حکومت کو کن شعبوں میں زیادہ رقم خر چ کرنی چا ہئے، جس کے جواب میں ٪ 57 نے تعلیم، ٪ 76 نے صحت جبکہ 47.62٪ نے واٹر سپلائی کو چن لیا۔ آن لائن اجلاس کے شرکاء نے رواں مالی سال 2019-20 کے دوران شعبہ تعلیم، صحت اور واٹر سپلائی اور نکاسی آب پر کئے گئے حکومتی اخراجا ت اور ضروریا ت کا مواز نہ بھی کیا اور مطابقت کو 1 سے 50 کے پیمانے پرنمبر د یئے۔ شرکاء نے اپنی رائے کا اظہار کیا اورتعلیمی اخراجات کی مطابقت 52 ٪، صجت کے شعبے میں اخراجات کی مطابقت 76 ٪ ، جبکہ واٹر سپلائی اور نکاسی آب کے اخراجات کی مطابقت٪ 52 بتائی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں