پشاور(دی خیبر ٹائمز کورٹس ڈیسک) تین سال قبل مدرسہ سے لاپتہ ہونیوالی طالبہ کے کیس میں عدالت عالیہ پشاور کے جسٹس قیصر رشید نے پولیس کو بیس مئی تک طالبہ کو بازیاب کرانے کے احکامات جاری کردئیے سفید ڈھیری سے لاپتہ ہونیوالی سولہ سال کی مسماۃ ذ کے والد سنگ پارس نے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ مدرسہ سے لاپت ہونیوالی طالبہ ابھی تک لاپتہ ہے اور پولیس اس حوالے سے کچھ نہیں کررہی اور کیس کی دوبارہ اور نئے طریقہ کار کے مطابق تحقیقات کی جائے پٹیشنر کی جانب سے عدالت عالیہ پشاور میں امان پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے کورٹ نمبر 2 میں ہونیوالی کیس کی سماعت جسٹس قیصر رشید کی سربراہی میں قائم بنچ نے کی اس کیس میں والدین کو فون کرنے والے ملزمان کو پولیس نے پکڑ ا تھا تاہم بعد میں بی بی اے پر رہا ہوگئے کیس کی ابتدائی سماعت کے موقع پر جسٹس قیصر رشید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنر ل کو احکامات دئیے کہ بیس مئی تک طالبہ کو بازیاب کراکے عدالت میں پیش کیا جائے ورنہ دوسری صورت میں وہ آئی جی پی خیبر پختونخوا کو نوٹس کرینگے کیس کی سماعت بعد میں ملتوی کردی گئی
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments