انسان پر ماحول کےاثرات: تحریر ۔۔ شہزاد علی خٹک

دنیا کا نظام اللہ کی قدرت سے چل رہا ہے مگر جب سے انسان نے ہوش سنبھالا ہے تب سے لے کر آج تک وقت کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی میں بدلاؤ پیدا کیا ہے اور جدید تقاضوں کو اپنایا ہے جس سے ضروریات زندگی کو حاصل میں کرنے میں آسانی پیدا ہو سکے۔ چاہے کھیتی باڑی کی صورت میں ہو یا پھر دیگر ضروریات زندگی ہوں۔ انسان کی انہی کوششوں اور بہت سے تجربوں کی وجہ سے آج جو وسائل ہمیں فراہم ہیں۔ یعنی گیس، بجلی، پانی، انٹرنیٹ وغیرہ۔ اب آبادی بڑھنے کے ساتھ دیہات شہروں میں بدل گئے ہیں اس سے ایک طرف لوگوں کے طرز زندگی میں تبدیلی آئی ہے تو دوسری طرف لوگ اپنے عزیز و اقارب سے دور بھی ہوئے۔ ہر ایک کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ نئی نئی منزلیں طے کرے۔ اور اسی وجہ سے اکثر لوگ وقت کا احساس نہیں کر پاتے , انسان اس دوڑ میں خود کو بھول جاتا ہے۔ اس طرح ایک طرف اگر انسان کو مالی فائدہ ہوتا ہے تو دوسری طرف سارا سال ایک ہی ماحول میں رہنے سے وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتا ہے۔
پچھلے ادوار کی بات کی جائے تو جہاں وسائل کی کمی تھی تو مسائل کی بھی کمی تھی کیونکہ لوگوں کا طرز زندگی سادہ تھا, سادہ غذائیں تھیں کھانے میں ساگ اور مکئی کی روٹی اور لسی گاوں کی سوغات کے طور پر یا دیسی مرغی مہمانوں کو پیش کی جاتی تھی, یہاں تک کہ کھانوں کے مسالحے بھی گھروں میں تیار کئے جاتے تھے ۔ صبح سویرے فجر کی نماز کے بعد لوگ کام کاج اور کھیتی باڑی کے لئے نکلتے تھے عشاء کی نماز کے فورا بعد سوجایا کرتے تھے نیند کی کمی نہیں ہوتی تھی اور اس طرح معاشرہ پر سکون رہتا تھا اور انسان کی ذہنی و جسمانی صحت بھی ٹھیک رہتی تھی۔ جس سے معاشرے میں چوری و ڈکیتی اور خاندانی جھگڑے نہ ہونے کے برابر تھے ۔ لوگ آپس میں ایک خاندان کی طرح رہتے تھے ان کا دکھ درد ایک ہوتا تھا ۔ یہ سب ماحول کی بدولت تھا۔لوگ گھریلو استعمال کے لئے چشموں کا پانی استعمال کیا کرتے۔ اس وقت ٹیوب ویل نہ ہونے کے برابر تھے اور اسی پانی سے فصلیں سیراب کی جاتی تھیں.. آج کل یہ پانی قابل استعمال نہیں کیوں کہ لوگوں نے گٹروں کا گندا پانی انہی چشموں کے نالوں میں شامل کر دیا ہے اور یہی وجہ تھی کہ پہلے لوگوں کو شوگر، بلڈپریشر اور دیگر بیماریاں لاحق نہیں ہوتی تھیں لیکن اب اس کے برعکس ہے ۔ یہ سب انسان کا اپنا کیا دھرا ہے ۔
آج سب سہولیات موجود ہیں مگر ایک دوسرے کے لئے وقت کی کمی ہے ۔انسان ایک مشین کی طرح ہو گیا ہے ۔ فضاء آلودہ ہے۔ فصلوں کو سیراب کرنے کے لئے آلودہ پانی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ مصالحہ جات میں ملاوٹ, مشروبات میں ملاوٹ ,, مگر اب حکومت اس کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے۔ ہم سب کو چاہئے کہ ہم ماحول کو صاف رکھیں تاکہ اپنی آنے والی نسلوں کو کورونا اور دیگر وباؤں سے بچا سکیں ….

اپنا تبصرہ بھیجیں