خیبرپختونخواکےایک وزیرکو بچانےکی کوشش ؟؟؟ فدا عدیل

چینی اور گندم بحران کے حوالے سے ایف آئی اے کی رپورٹ میں جو بھونچال وفاق اور پنجاب کی سطح پر محسوس کیا گیا، اس سطح کے خدشات شروع کے تین دن تک شدت سے خیبرپختونخوا میں بھی محسوس کئے گئے۔ ایف آئی اے کی رپورٹ میں خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک قلندر لودھی اور سیکرٹری خوراک کا بھی ذکر ہے۔ اس صورتحال پر جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہوا اور جس طریقے سے وفاقی اور پنجاب کابینہ میں ردوبدل ہوا، امکان یہی ظاہر کیا جاتا رہا کہ آفٹر شاکس سے قلندر لودھی بھی نہ بچ سکیں گے۔ اگلے ہی روز وزیر اعلیٰ محمود خان دوڑے دوڑے گورنر ہائوس گئے جہاں محمود خان اور شاہ فرمان نے سر جوڑ کر معاملے پر مشاورت کی اور “اوپر کے ممکنہ احکامات” کی روشنی میں متبادل نام بھی زیر غور لائے گئے، قلندر لودھی سے بھی رابطہ کیا گیا اور ان کا “بیان صفائی” بھی سنا گیا۔ ایک اہم سرکاری شخصیت سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تو بتایا گیا کہ قلندر لودھی تو خود کابینہ اجلاسوں میں آٹا بحران اور خیبر پختونخوا کو درپیش مشکلات کا رونا روتے رہے ہیں، وہ کابینہ اجلاسوں میں کچھ ایسے حقائق بیان کرچکے ہیں جس کے بعد واضح انداز میں کہا جاسکتا ہے کہ ان کا معاملہ “صاف” ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان اس قدر فارغ نہیں ہیں کہ اب دوبارہ وہ اس معاملے پر سر کھپائیں، ہاں البتہ اوپر کے احکامات پر سر تسلیم خم کرنے میں دیر نہیں کی جائے گی۔

 یہ بھی پڑھئے: پشاور کورونا کے نشانے پر کیوں ؟؟؟ تحریر ،،  فداعدیل 

یعنی جس انداز میں اوپر کابینہ میں ردوبدل ہوتا رہا ہے کچھ ایسا ہی انتظام کیا جاسکتا ہے، ویسا انتظام ہر گز نہیں جیسا عاطف خان اور شہرام خان کے معاملے میں کیا گیا۔ قلندر لودھی خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے چیف وہیپ ہیں، شمار اہم وزرا میں ہوتا ہے، پرانے اور تجربہ کار پارلیمنٹرین ہیں، سپیکر مشتاق احمد غنی کے بھی خاص الخاص ہیں اور ہزارہ کے کوٹے میں خاصا بھاری پلڑا رکھتے ہیں، ان کو ایف آئی اے کی رپورٹ کے معاملے میں یوں آسانی سے رگڑا دینا آسان بھی نہیں ہے۔ خیبر پختونخوا کابینہ عاطف خان، شہرام خان اور شکیل احمد خان کے بعد ویسے بھی لڑکھڑا چکی ہے، کوئی نیا ایڈوینچر موجودہ فضا میں، جب خیبر پختونخوا حکومت اور تمام سرکاری مشینری کورونا وائرس سے نمٹنے کا سامان کرنے میں مصروف ہے، کوئی نیا معاملہ تمام سرگرمیوں سے توجہ ہٹاسکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو قلندر لودھی کی پوزیشن کے بارے میں بتایا جاچکا ہے، خود قلندر لودھی وزیر اعلیٰ محمود خان کے سامنے خود کو کلئیر کرچکے ہیں، مرکز میں بھی کچھ شخصیات کو رابطہ کرکے مطمئن کردیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس معاملے کی مفصل رپورٹ وزیر اعظم سیکرٹریٹ بھیجی جائے گی، لیکن۔۔۔۔۔۔ اس لیکن کے بعد اصل کہانی شروع ہوتی ہے، جو اگر وقوع پذیر ہوئی تو آپ کو بھی بتادی جائے گی، لیکن کا سوال اس لئے بھی پیدا ہوتا ہے کہ یہاں کسی کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے، قلندر لودھی بہت اہم ہوں گے، جہانگیر ترین عاطف خان اور شہرام ترکئی کے مقابلے میں عمران خان کے کم ہی نزدیک ہیں۔


ادارے دی خیبرٹائمز کے نمائندے 24 گھنٹے آن لائن رہتے ہیں، کالم نگار کی رائے سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں 

3 تبصرے “خیبرپختونخواکےایک وزیرکو بچانےکی کوشش ؟؟؟ فدا عدیل

اپنا تبصرہ بھیجیں