سونامی کے 2 سالہ کارکردگی صفر، عوام کو صرف بے روزگاری تحفے میں دیدیا، روبینہ خالد

پشاور( پریس ریلیز ) پیپلز پارٹی خیبر پختون خواہ کی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر روبینہ خالد اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات گوہر انقلابی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سونامی کو دو سال مکمل ہوگئے ہیں لیکن خیبرپختونخواہ میں اس سونامی کے ساتھ سال مکمل ہوگئےحقیقت یہ ہے کہ اس صوبے میں پی ٹی آئی کی سونامی حکومت نے کوئی بڑا منصوبہ نہیں لے کر آیا واحد منصوبہ بی آر ٹی جو آج تک ایک عجوبہ بنی ہوئی ہے جس میں ریکارڈ کرپشن اپنے کو مراعات نوازنے کے استعمال ہو رہی ہیں مہنگائی اور بیروزگاری آسمان سے باتیں کر رہی ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ کرپشن کے اتنے سکینڈل آئے اس صوبے میں آج شمار سے باہر ہے
بجلی گیس مہنگی پیٹرول مہنگا دال مہنگی چاول مہنگی بھی مہنگی چینی مہنگی آٹا مہنگا وعدہ کیا گیا تھا کہ قرضے نہیں لوں گا لیکن اس دو سال میں اتنی قرضے لیے گئے جو پچھلی حکومتوں نے پانچ سال میں بھی نہیں لیتے تھےکابینہ انتہائی چھوٹا رکوںگا اور بارہ سے زیادہ وزیر نہیں ہوں گے لیکن آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قابینہ یعنی 52 وزیر اور اس کے علاوہ مشیر بھی
قوم کی انتہائی بدقسمتی ہے کہ ایک ایسا شخص اس ملک پر مسلط دو سال سے مسلط ہے جس کا کوئی نہ سوچ فکر و نظریہ ہے۔ گوہر انقلابی نے کہا کہ ‏مرکزی حکومت میں پی ٹی آئ حکومت کو 2 سال جبکہ بدنصیب خیبر پختونخواہ میں 7 سال پورے ہوگئے اور دونوں جگہ کارکردگی صفر جبکہ 2 نمبر کام اور ان ہی کے پیدا کیے ہوے ہر طرح کے بحران عروج پر مثلاً چینی کا بحران، آٹے کا بحران، پیٹرول کا بحران، ادویات کا بحران قصہ مختصر کہ ایک لامتناہی سلسلہ ہے اس صوبے میں کرپشن کے بہت بڑے بڑے اسکینڈل لے کر آئے جیسا کہ بی آر ٹی بی ۔بلین ٹریز مالم جبہ اسکینڈل بھوت سکول سکینڈل ۔ٹیکس بک بورڈ سکینڈل ۔پشاور بیوٹیفیکیشن کرپشن اسکینڈل ۔اور سب سے بڑا جب اس نے احتساب کیلئے صوبائی احتساب کمیشن بنا دیا اور اس نے اس کے اپنے وزرا اور وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی شروع کی تو اس کو بند کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی چھتری تلے آٹا چینی پٹرول مصنوعی بحران کے زریعے عوام کی جیبوں ہر کھربوں روپے ڈاکہ ڈالنے والے قانون کی گرفت میں نہیں ۔پی ٹی آئی ملکی خزانہ کی کنجیاں آئی ایم ایف کے حوالےکرنے والی آئی ایم ایف ملازمین حکومت ہے اظہار رائے آزادی پر قدغنوں اور دھونس دباؤ کے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے اور کئے جا رہے ہیں حکومتی مالیاتی شراکتی مافیاز کو فائد ہہنچانے کیلئے عوام الناس پر مہنگی گیس بجلی پٹرول بم گرانے کا سلسلہ جاری ہے سرکاری حکومتی اختیارات اور وسائل عوامی فلاح ؤ بہبود کی بجائے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کئے جا رہے ہیں ہزاروں شہدا کے وارثین حریت پسند کشمیریوں کو بے سہارا اور بے آسرا کر دیا گیا ہے کشمیر کو مودی کے حوالے کرنے والا عمران خان ہے ناکام خارجہ پالیسی سے ملک عالمی سطح پر تنہائی کا شکار اور ہمسایوں سے تعلقات میں سرد مہری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں