پشاور ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) خیبر پختونخوا پولیس نے پی ٹی ایم کے رہنما ڈاکٹر سید عالم محسود کو پشاور کے حیات آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کرلیا، ڈاکٹر سید عالم محسود کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے، جو پشاور میں مقیم ہے، شروع ہی سے وہ پشتون تحفظ مؤومنٹ کے ساتھ وابسطہ ہے، تاہم اس سے بھی قبل ڈاکٹر سید عالم محسود پشتونوں کے حقوق کیلئے کام کررہے تھے، سوشل ایکٹیویسٹ ہے، جبکہ بولنے یا تقریر کرنے میں ان کا لہجہ بھی سخت ہے،
ڈاکٹر سید عالم محسود پشتون تحفظ مؤومنٹ کے کور کمیٹی کا ممبر بھی ہے، اور پی ٹی ایم کے ہر جلسے میں پیش پیش رہتے ہیں،
ڈاکٹر سید عالم محسود کی گرفتاری کے دوران وہ ان کے گھر میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھے، ان کے گھرداخل ہوتے ہیں ایک فرد ویڈیو بنانا شروع کردیتے ہیں ، سیدعالم پولیس کو دیکھتے ہیں، ان سے پوچھ رہے ہیں، کہ ان کی گرفتاری ہے کیا ؟ پولیس اہلکار انہیں جواب دے رہے ہیں، کہ جی ہاں پھر ڈاکٹر سیدعالم ان کے ساتھ روانہ ہورہے ہیں، اور پولیس کی گاڑی میں خود ہی بیٹھ جاتے ہیں، اس دوران ایک پولیس اہلکار ڈاکٹر سید عالم محسود کی گرفتاری کی ویڈیو بنانے والے کو ویڈیو نہ بنانے کا کہہ رہے ہیں، تاہم ویڈیو بنانے والا انہیں جواب میں کہہ رہاہے، کہ یہ ان کے والد ہے، اور وہ ان کی گرفتاری کی ویڈیو بنانے کا حق رکھتے ہیں، گھر سے پولیس وین تک جاتے ہوئے ڈاکٹر سید عالم محسود پیغام دے رہے ہیں، کہ پشتونوں کے حقوق کی بات کرنے والے گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی پشتونوں کے حقوق کی تحریکیں گرفتاریوں سے مرغوب ہوسکتے ہیں، اس نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، اس نے ہمیشہ بے گناہ پشتونوں اور حتیٰ پولیس اہلکاروں کی شہادت کے خلاف آواز بلند کی ہے، جو آخری دم تک وہ یہ آواز اٹھاتے رہینگے، اب انہی گرفتار کیا جارہاہے، انہیں نہیں معلوم کہ پولیس اہلکار انہیں کہاں لے جائینگے؟ اسی اثنا وہ گاڑی تک پہنچ رہےہیں،
پشتون تحفظ مؤومنٹ کے ورکرز سوشل میڈیا پر ڈاکٹر سید عالم محسود کی گرفتاری پر شدید تنقید کررہے ہیں۔
اس سے قبل پشتون تحفظ مؤومنٹ کے اہم رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو بھی پشاور پولیس نے گرفتار کیا ہے، جسے کراچی منتقل کردیا، علی وزیر پر کراچی میں ایک اجتماع کے دوران ملک مخالف تقریر کرنے سندھ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس لئے انہیں کراچی منتقل کردیا۔
ڈاکٹر سید عالم محسود پر کہا کیا کیس بن گیاہے، کس نے بنایا ہے، ابھی تک پولیس اہلکار اس پر بات نہیں کررہے ہیں، تاہم خیال کیا جارہاہے، کہ علی وزیر کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر سید عالم محسود نے کئی بار احتجاج کے دوران سخت لہجا اپنایا ہے، یہی امکان ہے، کہ خیبرپختونخوا ہی میں اس پر علی وزیر جیسا کیس بنایا گیاہے۔
ڈاکٹر سید عالم محسود کی چند اہم تقاریروں کو ملاحظہ کرنے کیلئے نیچے دئے ہوئے لنکس پر کلک کیجئے
پشتون تحفظ مؤومنٹ کے10اپریل 2018کو پشاور جلسے سے تقریر۔۔۔۔
ڈاکٹر سیدعالم کا میٰڈیا سے گفتگو
تیس اکتوبر 2018 کو پی ٹی ایم بنوں کے جلسے سے ڈاکٹر سیدعالم کا خطاب:
مارچ 30 ، 2019 کو پشتونتحفظ مؤومنٹ کا پشاور میں جلسہ سے خطاب: