میرانشاہ (دی خیبرٹائمز خصوصی رپورٹ ) شمالی وزیرستان کے داوڑ اور وزیر قبائل کے مشترکہ اتمانزئی جرگے نے حکومت سے علاقے میں امن امان کے قیام، افغانستان سے وزیرستان کے بے گھر ہونے والے متائثرین کی فوری واپسی، معدنیات اور جنگلات پر مقامی قبائل کا حق تسلیم کرنے، مشران کے بغیر کسی کے گھر پر پولیس یا فوج کے چھاپے بند کرنے اور ضرب عضب میں ہونے والے نقصانات کے فوری ازالے کے مطالبات پیش کردئے ہیں۔منگل کو میرانشاہ کے قریب درپہ خیل عیدگاہ پر منعقدہ اپنی نوعیت کا پہلا گرینڈ جرگہ ہوا جس میں داوڑ اور وزیر قبیلے کے تمام چیدہ چیدہ مشران و عمائدین کے علاوہ ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ اور ممبر صوبائی اسمبلی میر کلام وزیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔ جرگے سے چیف اف وزیرستان ملک نصراللہ خان، چیف اف داوڑ ملک جان محمد خان داوڑ، محسن داوڑ، میر کلام وزیر اور ملک خان مرجان اور ڈاکٹر گل عالم کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی۔جرگے سے تمام عمائدین اور مشران نے خطاب کیا اور جرگے کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ شمالی وزیرستان میں امن امان کے قیام پر فوری توجہ دی جائے اور اگر حکومت قیام امن میں ناکام ہوجا ئے تو امن پر اٹھنے والے اخراجات مقامی قبائل کو دئے جا ئیں تو ایسی صورت میں ہم امن امان کی ذمہ داری قبول کرلینگے۔ اعلامئے میں حکومت سے افغانستان میں محصور اپریشن ضرب عضب کے متاثرین کی فوری واپسی اور پاک افغان بارڈر پر قومی شناختی کارڈ کے ذریعے امدورفت کی اجازت کے مطالبے بھی دُہرائے گئے۔ اعلامئے میں وزیرستان میں موجود معدنیات، جنگلا ت اور چلغوزے وغیرہ پر مقامی قبائل کا حق ملکیت تسلیم کرنے پر زور دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اس میں موجود ہر قسم کے مشکلات کا فوری خاتمہ کیا جائے۔عمائدین نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز جہاں بھی اپریشن کرنا چاہے تو اپنے ساتھ مقامی مشران کو لیجائے اور مشران کی غیر موجودگی میں گھروں پر چھاپے نہ مارے جائیں تاکہ ماضی کی طرح نا خوشگوار واقعات سامنے نہ ائے۔مشران نے حکومت سے اپریشن ضرب عضب میں ہونے والے رہائشی ا ور کمرشل تعمیرات کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کا مطالبہ دہراتے ہو ئے کہا کہ حکومت کے ساتھ اس بارے میں جو طے شدہ اصول ہیں اسی پر چلتے ہوئے فوری طور پر معاوضوں کی ادائیگی کو یقینی بنا یا جائے۔جرگے کے جاری ہونے والے اعلامیئے پر شمالی وزیرستان کے تمام مشران و عمائدین بشمول ممبر قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین نے بھی باقاعدہ دستخط کئے۔
