پاک افغان غلام خان بارڈر کو چمن اور طورخم جیسے حیثیت دی جائیں، سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) وزیرستان سیاسی اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاک افغان ٹریڈ روٹ کو چمن اور طور خم کی طرز پر کھول دیا جائے اور قانون کے مطابق 25کلومیٹر تک گاڑیوں کو لوڈنگ اور ان وڈنگ کی اجازت دی جائے۔ جمعے کو سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان کے رہنماؤں نے میرانشاہ پریس کلب کے سامنے کثیر تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماؤں نے شرکت کی۔ سیاسی اتحاد کے صدر لیاقت علی (پی ایم ایل این) نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مرجر کے وقت اعلان کیا تھا کہ قبائلی اضلاع کو دس سال تک ٹیکس فری زون قراردیا گیا ہے لیکن حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ لیاقت علی نے مطالبہ کیا کہ غلام سے کجھوری تک افغان گاڑیوں کے لوڈنگ ان لوڈنگ کی اجازت دی جائے۔ مظاہرین سے جے یو ائی کے مولوی رشید اللہ، جماعت اسلامی کے امشاد اللہ، عوامی نیشنل پارٹی کے عبدالخلیل اور دیگر نے کہا کہ پاکستانی گاڑیوں کو خوست اور گردیز تک شناختی کارڈ پر جانے کی اجازت دی جائے اور سپین خوارہ کا راستہ عوام کیلئے پیدل امدورفت کیلئے شناختی کارڈ پر کھولا جا ئے کیونکہ بہت سے لوگ پاک افغان سرحد پر ایسے ہیں کہ جن کی ادھی جائدادیں افغانستان میں اور ادھی پاکستان میں ہیں۔ مظاہرین نے حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر 20جولائی تک حکومت نے ان کے مطالبات کو نہ مانا تو سیاسی اتحاد کے تمام کارکن اور عمائدین غلام خان بارڈر پر احتجاجی دھرنا دینگے اور تب تک جاری رہے گا جب تک ان کے مطالبات کو نہ مانا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں