شمالی وزیرستان میں ایک بار پھر دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار

میران شاہ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے میرعلی بازار میں اتوار کی سہ پہر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے سامنے دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے۔ دونوں کا تعلق ضلع بنوں سے بتایا گیا ہے۔ مقامی پولیس ذرائع کے مطابق اتوار کو سہ پہر کے وقت میرعلی کے تحصل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے سامنے سفید رنگ کی فیلڈر گاڑی سے دو افراد کو نشانہ بنایا گیاجہاں دونوں نے موقع پر دم توڑ دیا ۔ قاتل ارتکاب جرم کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ مقتولین میں سے دونوں کا تعلق قریبی ضلع بنوں سے بتایا گیا ہے جن کی شناخت جاوید خان ولد شیر زمان اور جمیل اکبر شاہ ولد نسیم اکبر شاہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس نے موقع واردات پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقعات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں کہ جب عیدک گاؤں میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف گزشتہ آٹھ روز سے دھرنا جاری ہے ۔ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق شمالی وزیرستان میں سال 2018 سےاب تک 500 کے قریب افراد ٹارگٹ کردئیے گئے ہیں۔
دوسری جانب میرعلی ہی میں عیدک کے مقام پر جے یو آئی اور عیدک نے گذشتہ 10 روز سے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتججی مظاہرہ شرع کیا ہے، جہاں ایک بڑی تعداد میں قبائلی عوام شریک ہورہے ہیں، اور ایسے واقعات کی تدارک تک دھرنا جاری رکھنے کا اتفاق کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں