قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کی تجویز پنڈورا باکس، ناقابل فہیم ہے ملی یکجہتی کونسل

پشاور ( پ ر ) قادیانی خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی آئین پاکستان کو مانتے ہیں ایسے میں ان کی حکومت کی طرف سے پذیرائی آئین پاکستان کے ساتھ بھونڈا مزاق ہے 7ستمبر1974؁ء کو قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی اور دیگر ابرین ملت کی قرار داد پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر جمعیت علماء پاکستان کے صدر ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،علامہ سید ساجد علی نقوی،لیاقت بلوچ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری،مولانا عبدالرحیم نقشبندی،مولانا عبدالمالک،حافظ عاکف سعید،سید ثاقب اکبر،علامہ محمد عارف واحدی پیر سید ہارون گیلانی،خواجہ معین الدین کوریجہ،حافظ اللہ وسیا،،علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی،مولانا ضیاء اللہ شاہ بخاری،قاری محمد یعقوب شیخ،قاضی ظفر الحق نے اپنے مشترکہ بیان میں قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری قوم کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے سبب شدید اضطراب و کرب میں مبتلا ہے ایسے میں حکومت پاکستان کا منکرین ختم نبوت کو قومی کمیشن برائے اقلیت میں شامل کرنے کا فیصلہ قادیانیت نوازی کی انتہائی بدترین سازش ہے جس سے مسلمانوں میں شدید اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت قادیانیوں کوکسی قسم کا سرکاری منصب یا سرکاری پلیٹ فارم پر نمائندگی دنیا دستور پاکستان سے روگردانی اور آئین پاکستان کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے یہ عمل پاکستانی قوم کیلئے کسی طور قابل قبول نہیں کیونکہ مسلمانوں نے قادنیوں کی آئینی،مذہبی،سماجی اور معاشرتی حیثیت کے تعین کیلئے طویل جدوجہد کی ہے ہزاروں مسلمانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کئے ان کی بے مثال جدوجہداور قربانیوں کے طفیل 7ستمبر1974؁ء کو قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی اور دیگر ابرین ملت کی قرار داد پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھاانہوں نے کہا کہ قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کی تجویز موجودہ نازک حالات میں قادیانیت کا پنڈورا باکس کھولنا ناقابل فہیم ہے کیونکہ قادیانی خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی آئین پاکستان کو مانتے ہیں ایسے میں ان کی حکومت کی طرف سے پذیرائی آئین پاکستان کے ساتھ بھونڈا مزاق ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں حکومت ہوش کے ناخن لے مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن عقیدہ ختم نبوت پر حملہ اورقادیانیت نواز پالیسی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی لہذا حکومت قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کے فیصلہ کو فوری طور پرواپس لے اور کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائے جس سے ملک میں انتشار اور انارکی پھیلنے کا خدشہ ہو۔جاری کردہ میڈیا سیل ملی یکجہتی کونسل پاکستان03453556611,03123015254

اپنا تبصرہ بھیجیں