شمالی وزیرستان، شدت پسندوں اور فورسز کے مابین جھڑپیں، تین اہلکار شہید 2 شدت پسند مارے گئے

میرانشاہ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے تحصیل دتہ خیل علاقے ویژدا سر میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار لاس نائیک عباس شہید جبکہ 4 اھلکار لاس نائک سجاد، سپاہی طاہر، سپاہی زاکر اور سپاہی حسین زخمی ھوگئے ھیں، سیکیورٹی فورسز کی بھر پور جوابی کارروائی میں دو حملہ آوربھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے شہید اور زخمی اھلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے میرانشاہ ھسپتال منتقل کردیا گیا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق واقعہ تب پیش آیا جب سیکیورٹی اہلکار شمالی وزیرستان کے دورافتادہ علاقہ دتہ خیل میں شدت پسندوں کے خلاف سرچ اپریشن میں مصروف تھے،
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردی ۔
اور اور واقعے میں شمالی وزیرستان کے تحصیل سپین وام میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید 3 زخمی ہوگئے ہیں، جہاں شدت پسندوں نے بھاری اسلحے سے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے، سرکاری زرائع کے مطابق دو سیکیورٹی اہلکار سپاہی حظیف اللہ اور سپاہی ضیاء لاسلام شہید جبکہ نائیک سید عالم، سپاہی اسد اور لاس نائیک مستاغیز زخمی ہوگئے ہیں، سیکیورٹی فورسز نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میرعلی منتقل کردیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائے جاتے ہیں،
حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز نے بھی شدت پسندوں کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کی ہے، تاہم ابھی تک ان سے ہونے والے نقصانات کا تعین نہ ہوسکا،، شمالی وزیرستان سے سرکاری زرائع اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے واقعات کی تصدیق کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں