اسلام اباد ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل رپورٹنگ ڈیسک ) نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ ( این ڈی ایم ) کے چئیر مین اور شمالی وزیرستان کے ایم این اے محسن داوڑ کی وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات اور علاقے کی صورتحال کے بارے میں دی گئی بریفنگ کے بعد وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ اصف کی طرف سے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ ( پی ڈی ایم ) میں شامل تمام سیاسی جماعتوں اور دیگرپارٹیوں کےسرکردہ افراد پر مشتمل ایک سولہ رُکنی جرگہ تشکیل دیا گیا ہے جس کی سربراہی خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان دُرانی کرینگے اور یہ جرگہ شمالی وزیرستان کے داوڑ اور وزیر قبائل کے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف گزشتہ چار ہفتوں سے جاری احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے میرعلی میں ملاقات کرینگے ۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ اصف کے دستخطوں سے جاری شدہ ایک اعلامیہ نمبر 1/1/Dm/2022 میں کہا گیا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں ( تحریک انصاف کے علاوہ ) کے سرکردہ ممبران شمالی وزیرستان کے عمائدین کے ساتھ ان کے مطالبہ امن پر بات کرینگے اس سلسلے میں پہلے یہ اراکین بنوں میں اکرم خان درانی کی رہائش گاہ پر 12 اگست کو دن کے دس بجے اہم میٹنگ کرینگے جس کے بعد شمالی وزیرستان کے شہر میرعلی جاکر دھرنے کے شرکاء سے ملاقات کرینگے اور ان کے مسئلے کا مستقل اور دیرپا حل تلا ش کرینگے ۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ اس جرگے میں تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران اور صوبائی سطح پر مختلف تنظیموں کے اراکین بھی حصہ لینگے تاکہ شمالی وزیرستان کے عوام اور عمائدین کے مطالبات کا مناسب اور دیر پا حل نکالا جا سکے ۔ اس مقصد کیلئے جن افراد اور سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے نام دئے گئے ہیں ان میں اکرم خان درانی ، مولانا عطاء الرحمن ( جے یو ائی ) امیر مقام ، مرتضی جاوید عباسی ( پاکستان مسلم لیگ ن ) ایمل ولی خان ( اے این پی ) نجم الدین خان ، فیصل کریم کنڈی ( پی پی پی ) سکندر خان شیرپاؤ( قومی وطن پارٹی ) عبداللہ ننگیال ( این ڈی ایم ) حیدر خان ایڈوکیٹ ( پی کے میپ ) مختیار باچا ( نیشنل پارٹی ، بزنجو گروپ) فیاض خان جے یو ائی پاکستان نورانی گروپ ) ڈاکٹر ذاکر شاہ ( اہلحدیث ساجد میر گروپ ) مولانا عطاء الحق درویش جے یو ائی پاکستان ، سینیٹر مشتاق احمد خان اور پروفیسر محمد ابراہیم خان ( جماعت اسلامی ) شامل ہیں تاہم اس حوالے سے اتمانزئی قبائل کی طرف سے کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں ایا ہے کیونکہ علاقے میں گزشتہ روز سے موبائل سگنل اور انٹرنیٹ معطل ہیں ۔ یاد رہے کہ اتانزئی قبائل نے گزشتہ چار ہفتوں سے علاقے میں قیام امن کیلئے اور ٹارگٹ کللنگ کے خلاف ایک احتجاج شروع کیا ہے جس میں تمام رابطہ سڑکوں اور مارکیٹوں کو بند رکھا گیا ہے جس کے باعث یہاں عملی طور پر زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments