پاراچنار کے طوری بنگش اہل تشیع قبائل کے عمائدین نے وسطی کرم کے اہلسنت قبائل کے دو گروہوں میں جائیداد کا تنازعہ ختم کرانے کیلئے کامیاب مزاکرات

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) پاراچنار کے طوری بنگش اہل تشیع قبائل پر مشتمل چالیس رکنی امن جرگہ مذاکرات کیلئے وسطی کرم گیا جہاں اہلسنت قبائل سے تعلق رکھنے والے تیندو اور علیشیزئی قبائل کے مابین جرگے نے کامیاب مذاکرات کئے جرگہ میں بیس رکنی میڈیئٹر جرگہ ممبران اور قبائلی عمائدین بھی شامل تھے تیندو پہنچنے پر امن جرگہ نے پہلے مرحلے میں عمائدین کیساتھ کامیاب مذاکرات کئے جس کے بعد جرگہ ممبران علی شیر زئی کے علاقے گئے اور وہاں پر بھی مذاکرات کامیاب ہوگئے اور تئیس سالہ جائیداد کا مسلہ فریقین مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرانے پر رضامند ہوگئے جس کے بعد جرگہ نے صدہ عباس کے مقام پر ہفتہ چار ستمبر کو فریقین کو طلب کرلیا اور فریقین سے دس سے چودہ اراکین تک کی کمیٹیاں بنانے کی ہدایات دئیے تاکہ بہتر طریقے اور جلد مسلے کو حل کیا جائے اس موقع پر تیندو اور علیشیزئی قبائل نے طوری بنگش قبائیل کے جرگہ کا شکریہ ادا کیا اور جرگہ کیساتھ بھرپور تعاون کا اعلان کیا طوری بنگش قبائیل اور کرم میڈی ایٹر جرگہ ممبران نے صدہ میں فرنٹیئر کور کے 116 ونگ کے کمانڈر کرنل اسماعیل بیگ سے بھی ملاقات کی اور جرگہ ممبران ابرار حسین جان ، حاجی نور محمد ، محمود علی جان ، وقار احمد خان ، امجد خان اور خامد حسین نے ونگ کمانڈر کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن قبائل کو مورچوں سے ہٹائے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں مسلے کے مکمل حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ونگ کمانڈر اسماعیل بیگ نے جرگہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر اس جرگے کا رول اسی طرح موثر رہا تو بہت جلد دیگر مسائل بھی جرگہ کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں ونگ کمانڈر نے اپنی طرف سے جرگہ کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں