میرانشاہ (دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک) شمالی وزیرستان کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے سپین وام میں گزشتہ ہفتے لیڈ مائینز کا شکار ہونے والے ایک مقامی نجی سکول کے دو کمسن طالب علموں کیلئے وزیرستان سیاسی اتحاد کے صدر نے حکومت سے مالی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دونوں طالب علموں کیلئے ایک ایک سرکاری نوکری کا اعلان کریں تاکہ ان کی عمر بھرکی معذوری کا کچھ نہ کچھ مدا وا ہو سکے۔ وزیرستان سیاسی اتحاد کے صدر لیاقت علی خان اور نجی سکول کے پرنسل اور اساتذہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مذکورہ دونوں طلبا ضیا ء الرحمن کلاس 2nd اور رحمن نواز کلاس 6th کے طالب علم اس وقت لینڈ مائینز کا شکار ہو گئے جب وہ سکول سے واپس ارہے تھے چونکہ دونوں انتہائی غریب پس منظر سے ہیں اس لئے ان کے علاج معالجے کیلئے بھی مخیر حضرات سے مدد لی گئی لیکن علاج کے بعد دونوں طالب علم عمر بھر کیلئے معذور ہو گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان طالب علموں کیلئے نہ صرف مصنوعی اعضاء درکارہیں بلکہ ان کیلئے ایک ایک سرکاری نوکری بھی لازمی ہے تاکہ وہ کسی کے محتاج نہ رہے۔ لیاقت علی نے سول و فوجی حکام سے اس سلسلے میں فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان نے کہا ہے، کہ ان بچوں کی مستقبل کیلئے وہ فکر مند ہیں، پشاور میں موجود مصنوعی پیوندکاری کے مرکز سے نہ صرف ان کا مزید علاج معالجہ کے ساتھ ساتھ کیا جائیگا، بلکہ جلد ہی ان کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائیگا۔
Load/Hide Comments