عمران خان کے چینلز پر براہ راست تقریر دکھانے پر پابندی عائد

اسلام آباد۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کوئی بھی نیوز چینلز براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے،
پیمرا نے تمام ٹی چینلز کو نوٹس جاری کرد ئے ہیں، کہ اگر عمران کان کی تقریر براہ راست کسی نے دکھادی تو ان کے خلاف بھاری جرمانے اور چینلز کی بندش تک بھی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے،
پیمرا نے عمران خان کی جانب سے پاکستانی اداروں کے خلاف نفرت انگیز زبان استعمال کرنے اور اداروں سے نفرت بڑھانے جیسے الفاظ استعمال کرنے کے خلاف یہ ایکشن لیا ہے،
آج سے کوئی بھی چینل عمران خان کی براہ راست تقریر نشر نہیں کرسکینگے، بعد میں نفرت انگیز اور اداروں کے خلاف استعمال کئے جانے والے غلاظت پر مشتمل الفاظ ایڈیٹ کرکے چلاسکینگے۔
واضح رہے کہ کل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی عمران خان اور ان کے دو دیگر اہم ساتھیوں فواد چوہدری اور اسد عمر کو توہین الیکشن کمیشن پر نوٹسز جاری کردئے ہیں،
الیکشن کمیشن نے پیمرا سے درخواست کرتے ہوئے، 18، 21 ، 27 جولائی ، 4 اور 10 اگست کے انتخابی جلسوں کی تقریریں منگوالئے گئے، چیئرمین الیکشن کمیشن آف پاکستان ، ان کے دیگر ذمہ دار حکام نے تمام پانچوں تقاریروں کو انتہائی باریک بینی سے ایک ایک جملے کو سنا اور ان پر بحث کرکے ان کا جائزہ لینے کے بعد اسد عمر فواد چوہدری اور عمران خان تینوں کو 30 اگست کو الیکشن کمیسن آف پاکستان کے ہاں روبرو خود یا وکیل کے زریعے پیش ہو، لیکن ساتھ تحریری طور پر جوابات لکھ کر پیش ہونا ہوگا،
چار صفحات پر مشتمل نوٹسز ملنے کے بعد اگر ان کے جوابات کمیشن کو مطمئن نہ کرسکے، تو ان کے خلاف کارروائی بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے، جس میں و� �ہ بطور امیدوار نا اہل بھی کئے جاسکتے ہیں،
الیکشن کمیشن کے پاس ہائی کورٹ کے ججز جیسے اختیارات موجود ہیں، جس کے پیش نظر وہ کسی کو نااہل یا کسی رکن اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے بھی اختیارات حاصل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں