جنوبی وزیرستان میں قبائل کے مابین اراضی تنازعہ، مذاکرات ناکام، ایک بار پھر بھاری ہتھیاروں سے گھمسان کی لڑائی شروع

وانا ( مجیب وزیر سے ) قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں اراضی کے تنازعے کے حل کیلئے انتظامیہ نے قبائلیوں کا گرینڈ جرگہ تشکیل کرکے متحارب قبائل کے مابین فائر بندی اور تنازعے کے حل کیلئے دونوں قبیلے کے مشران کو اعتماد میں لینا تھا، تاہم اتوار کے روز ہونے والا جرگہ قبائلیوں کو اعتماد میں لینے اور فائربندی میں ناکام ہونے کے بعد ایک بار پھر کرکنڑہ کی ملکیت کے تنازعہ پر دوتانی اور وزیر قبائل کے مسلح مورچہ زن افراد کے بیچ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا ہے، دونوں جانب سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مقامی انتظامیہ نے وزیرستان کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ انتظامیہ نے تمام ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کا نفاذ اس لئے کیا ہے، کہ دونوں قبائل کے پاس بھیجے گئے جرگے ناکام ہوچکے ہیں، جرگوں کی ناکامی کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی لگانا، مقامی زرائع کے مطابق متحارب قبائل اب ایک دوسرے کے مورچوں کے ساتھ ساتھ ان کی آبادیوں کو بھی نشانی بنارہے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصانات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں