پشاور ( دی خیبرٹائمز افغان ڈیسک ) افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے ضلع آچین میں امریکی ڈرون حملے میں لشکر اسلام کے متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ لشکر کا سربراہ منگل باغ زخمی ہوگیا ہے،
افغان میڈیا کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب کالعدم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ ان کے دیگر کمانڈروں کے ساتھ ایک اجلاس میں مصروف تھے۔
واضح رہے کہ لشکر اسلام مسلح تنظیم ہے جو قبائلی ضلع خیبر، خیبرپختونخوا اور پاکستان کے دیگر شہروں اور صوبوں میں دہشتگردی کے درجنوں واقعات میں پاکستان کو مطلوب ہے، منگل باغ اور ان کے تنظیم کے دیگر کمانڈروں نے دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کے اپریشن ضرب عضب کے دوران افغانستان فرار ہوکر افغان صوبہ ننگرہار میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
منگل باغ نے پچھلے سال داعش کے ساتھ بھی شدید جنگ لڑی، جبکہ اب بھی منگل باغ اور اس کے تنظیم کے دیگر دہشتگرد ساتھی پاکستان کیلئے بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔
اس ڈرون حملے کی خبریں افغان میڈیا پر آرہے ہیں، تاہم کالعدم تنظیم لشکر اسلام نے اس حملے اور واقعے کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے، واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بارامریکی ڈرون حملے میں منگل باغ کی ہلاکت کی خبریں آئی ہیں، جبکہ بعد میں منگل باغ دوبارہ نمودار ہوئے ہیں۔
Load/Hide Comments