افغانستان میں اسٹریلوی افواج کی جانب سے افغانیوں کا قتل عام، ہمسایہ دوست ملک پاکستان کی مجرمانہ خاموشی، خصوصی رپورٹ

pics courtesy by google.com

( آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے نہتے اور بیگناہ افغان مرد ، عورتوں اور بچوں کو قتل کیا گیا اور اس کے منظر عام پر آنے سے دنیا بھر میں نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے جوکہ افغان تناظر میں عالمی طاقتوں کے درمیان نیا تنازعہ پیدا کرسکتی ہے ،، دوسری جانب پاکستان نے اس نئے سکینڈل والے بحران سے خود کو حیرت انگیز طور پر دور رکھا ہوا ہے۔
افغانستان کی جنگ میں جن غیر نیٹو اتحادی ممالک نے امریکی فوج کے شانہ بشانہ حصہ لیا ان میں آسٹریلیا صف اول کا ملک ہے ۔
حالیہ دنوں میں عالمی ذرائع ابلاغ پر آنے والی ان رپورٹس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے حامیوں کو چونکا اور لرزا کر رکھ دیا جن میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ افغانستان میں آسٹریلوی افواج نے بیگناہ انسانوں کا قتل عام ، متشدد نسلی تعصب اور سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا –
اس اہم معاملے پر عالمی میڈیا میں کچھ ایسی تصاویر اور خاکے بھی نمایاں زینت بنے جن میں دکھایا گیا تھا کہ آسٹریلوی افواج کس طرح افغانیوں کیخلاف نسلی منافرت ، تشدد ، قتل عام میں ملوث رہی ہے ۔
اس ایشو پر دنیا کے بعض ممالک کے ساتھ عالمی قوتوں روس اور چین نے بھی احتجاجی آواز اٹھائی اور آسٹریلیا پر کڑی تنقید کی –
آسٹریلیا کے میڈیا کے مطابق ان کی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کررکھی ہیں تاہم آسٹریلوی وزیراعظم نے اس ایشو کو ہائی لائٹ کرنے والے ممالک خصوصا چین اور روس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ۔
افغانستان میں قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر پاکستان بھی اکثر و بیشتر صدائے احتجاج بلند کرتا رہا لیکن اس ایشو پر ابھی تک حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان ، مذمت یا احتجاج سامنے نہیں آیا ۔ یہ صورتحال انسانی حقوق کے حلقوں کیلئے باعث تشویش بھی ہے کیونکہ ایک ایسے ایشو پر جسے آسٹریلوی حکومت خود تقریبا تسلیم کرکے تحقیقات کرارہی ہے اور جس معاملے کا تعلق پاکستان کے سرحدی ہمسائیہ ملک کے انسانی حقوق سے ہے تو اس پر اسلام آباد کی جانب سے خاموشی حیران کن سمجھی جارہی ہے –

اپنا تبصرہ بھیجیں