پشاور ( پ ر ) لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں مریضوں کی جانب سے ڈاکٹرز کو درست معالومات نہ دینے سے گائنی ڈپارٹمنٹ کے 14 لیڈی ڈاکٹرز کرونا کا شکار جبکہ دیگر سٹاف کے 10 ارکان بھی کرونا کا شکار اور باقی لیڈی ڈاکٹرز کو کورانٹائن کر دیا گیا ہے جہان مریضوں کی لاپراوہی اور درست معلومات کی عدم فراہمی سے دن رات مریضوں کی جان بچانے والے مسیحا کرونا کا شکار ہوئے وہاں خدشہ ہے کہ جتنے دیگر مریض وارڈز میں داخل تھے یا علاج کے بعد گھر چلے گئے ہیں ان میں بھی کرونا کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خدا نہ کرے وہ بھی اینفیکٹ ہوئے ہوں ہم صوبائی حکومت اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مندرجہ ذیل اختیاطی تدابیر کو ایمرجنسی بنیادوں پر اپنایئں تاکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبعی عملے سمیت مریضوں کو کرونا سے بچایا جا سکیں ۔
1۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا گائنی بلاک فی الفور 14 دن کیلئے بند کیا جائے اور ورلڈ ہیلتھ ارگنائزر کی پرٹوکول کیساتھ ڈس اینفیکٹ کرکے پھر مریضوں کیلئے کھولا جائے ۔
2۔ تمام ڈاکٹرز ؛ نرسیسز پیرامیڈیکس؛ او ٹی سٹاف ؛ ائی ٹی سٹاف؛ کلاس فور ؛وارڈز ایا ؛سکیورٹی گارڈز اور سیوپرز کو ائی سولیٹ کیا جائے اور ان کے ٹیسٹ کئے جایئں ۔
3۔20 اپریل کے بعد گائنی وارڈز میں ائے ہوئے تمام مریضوں کا ڈیٹا محکمہ صحت اور ڈی جی ہیلتھ کیساتھ شیئر کیا اور ان سب کے سامپلز لے کر ٹیسٹ کئے جایئں تاکہ ان مریضوں کو بھی بروقت سکریننگ کیا جاسکیں ۔
4۔گائنی وارڈز کو دوبارہ کھولنے سے پہلے تمام ڈاکٹرز اور دیگر ملازمین کو خفاظتی کٹس مہیا کئے جایئں.
ہم مطالبہ کرتے ہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی انتظامیہ اور محکمہ صحت ان سفارشات پر جلد عملی اقدامات اٹھا کر ڈاکٹرز “دیگر ہیلتھ ملازمین اور مریضوں کو کرونا سے بچانے میں کردار ادا کریں اور مزید کرونا پیھلنے کا روک تھام کریں گے ۔
Load/Hide Comments