پشاور(دی خیبر ٹائمز ہیلتھ ڈیسک) خیبر ٹیچنگ اسپتال میں کورونا وائرس وائرس کے جاں بحق مشتبہ مریض کے رشتے داروں نے ہسپتال کے مرکزی گیٹ پر ہنگامہ کھڑا کردیا. جاں بحق مریض کے رشتے داروں نے میت کی عدم حوالگی پر احتجاجاً ہسپتال کے مرکزی دروازے کو بند کردیا. ہسپتال انتظامیہ پولیس طلب کرلی، ہسپتال میں داخل شبقدر چارسدہ سے تعلق رکھنے والا 18سالہ مریض حسن علی گذشتہ روز شام 4 بجے انتقال کرگیا، مریض کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ یہ کورونا وائرس کا مشتبہ مریض تھا. ہسپتال ترجمان کے مطابق حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت مشتبہ مریض کے ٹیسٹ رپورٹ آنے تک میت رشتے داروں کے حوالے نہیں کی جاسکتی جبکہ ٹیسٹ رپورٹ پر تھوڑا وقت بھی لگتا ہے. ذرائع کا کہناہے کہ مذکورہ مریض کی موت کورونا سے قرار دینے کے خلاف لواحقین نے احتجاج شروع کردیا. جس پر لواحقین کے ساتھ اہل علاقہ بھی نکل ائے، لواحقین نے ہسپتال سے میت حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شدید نعرہ بازی کی. اور احتجاجا ہسپتال کے گیٹ اور راستے کو بند کردیا. جان بحق مریض کے لواحقین کا کہنا تھا کہ کرونا رزلٹ انے سے پہلے میت کو کس بنیاد پر کورونا سے متاثر قرار دیا گیا ہے؟ لواحقین کی شدید ہنگامہ آرائی پر انتظامیہ کو پولیس طلب کرنا پڑی. بعد ازاں ہسپتال کا فوکل پرسن مریض کے رشتے داروں کے ساتھ خیبر میڈیکل یونیورسٹی ٹیسٹ رپورٹ لینے کے لئے بھی گیا. بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے موقع پر آکر حالات کو کنٹرول کیا. ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی ٹاؤن مختیار علی بھی خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہسپتال کے فوکل پرسن کے ساتھ گئے جبکہ لواحقین نے پولیس کو رزلٹ کے مطابق تجہیز و تکفین کرنے پر آمادگی ظاہر کردی تھی. رات گئے مریض کا کورونا ٹیسٹ رزلٹ پازیٹو موصول ہوگیا ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments