لیڈی ریڈنگ کے قیام کا قصہ : احسان داوڑ

زیر نظر تصویر متحدہ ہندوستان کے پہلے یہودی واائسرائے لارڈ ریڈنگ کی بیوی لیڈی ایلس اضحاق ریڈنگ صاحبہ کی ہے جس نے ایک واقعہ سے متائثر ہو کر اس عظم ہسپتال کی بنیاد رکھ دی جس کے پائے کا ہسپتال آج تک اس صوبے کے کسی حکمران کو بنانے کی توفیق نہیں ہوئی ۔ ہوا یوں کہ 1924 میں لیڈی ریڈنگ پشاور کی سیر کو آئی اور قلعہ بالا حصار میں اس کا قیام تھا ۔ ایک دن وہ اس تاریخی قلعے سے پشاور شہر کا نظارہ کررہی تھی، جب انہیں شہر کی سیر کا شوق پیدا ہوا ۔ انہوں نے گھوڑے پر سوار ہو کر شہر کی سیر کی تاہم واپسی پر ان کا گھوڑا بدک گیا اور لیڈی ریڈنگ گھوڑے سے گر کر زخمی ہو ئی ۔ ایک ہلچلل مچ گئی بھاگ دوڑ شروع ہو ئی لیکن لیڈی رڈنگ کے علاج کیلئے یہاں کو ئی سہولت موجود نہیں تھی ۔ بہر حال صحت یابی سے پہلے ہی لیڈی ریڈنگ نے اسی مقام پر ہسپتا بنانے کا حکم شاہی صادر کیا اور یہاں جو عظیم ہسپتال قائم ہوا اس کو لیڈی رڈنگ ہسپتال کا نام دیا گیا جو آج تک قائم ہے اور ابھی تک اس صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال مانا جا تا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر لیڈی ریڈنگ گھوڑے سے گر کر زخمی نہیں ہوتی تو شاید آج ہم اس ہسپتال سے محروم ہوتے ۔ اس لئے گھوڑے کا بدکنا اور لیڈی ریڈنگ کا گھوڑے سے گر کر زخمی ہو نا نہ صرف لیڈی ریڈنگ کیلئے تاریخ میں اپنا نام امر ہو نے کا باعث ہوا بلکہ اس صوبے کے لاکھوں کروڑوں عوام کیلئے بھی باعث رحمت اور راحت بن گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں