یومِ آزادی کے موقع پر جامعہ عثمانیہ پشاور میں یوم تشکر قیام پاکستان کی تقریب، پرچم کشائی

پشاور کی معروف دینی درسگاہ جامعہ عثمانیہ کے زیر انتظام عثمانیہ سکول اینڈ کالج میں میں بھی پورے جوش و خروش کے ساتھ یومِ آزادی کے موقع پر یوم تشکر قیام پاکستان کے عنوان سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی پشاور بورڈ کے چیئرمین پروفیسر نصر اللہ خان تھے، جنھوں نے پرچم کشائی بھی کی اور بعدازاں قومی ترانہ بھی طلباء نے گایا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پشاور بورڈ کے چیئرمین پروفیسر نصراللہ خان نے کہا کہ آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے اس ملک کی آزادی میں علماء اور صوفیاء نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ علماء ہی کو اس کی حفاظت بھی کرنی ہے. آزادی کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اپنی وسعت کے مطابق ملک سے وفاداری کا مظاہرہ کرے۔آج پہلے سے زیادہ یکجہتی اور اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

جامعہ عثمانیہ پشاور کے سربراہ مفتی غلام الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت عالم اسلام کی امید کی واحد کرن پاکستان ہے اور یقیناً پاکستان اللہ کی طرف سے بہت بڑی نعمت ہے اور اس بات کا پتہ اس وقت چلتا ہے جب آدمی ملک سے باہر دنیا میں سفر کرے۔پاکستان کو محفوظ بنانا ہمارا فرض ہے ۔ملک تب وترقی کی راہ پر گامزن ہوگا جب حب الوطنی کے ساتھ ساتھ مذہب سے بھی محبت ہو۔آج بدقسمتی سے ایک سازش کے تحت مسٹر اور ملا کے درمیان تفریق پیدا کیا جارہا ہے ۔

وفاق المدارس العربیہ کے صوبائی ناظم اور جامعہ عثمانیہ کے ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن یوم آزادی کے ساتھ ساتھ یوم تشکر اور تجدید عہد کا دن بھی ہے، قیام پاکستان کی تحریک بہت ہی دلدوز کہانیوں سے بھری ہوئی ہے۔ آزادی کے لیے علماء اور اس وقت کے مسلمانوں نے بہت بڑی قیمت ادا کی ہے جبکہ اللہ نے ہمیں ایسی زمین نصیب کی ہے جس میں ہم آزادی کے ساتھ دین کی خدمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام ایک خاص نظریہ کی بنیاد پر ہے، لہذا آج کے دن ہمیں اس بات کا عہد کرنا ہوگا کہ جہاں کہیں اس نظریہ میں کمی و کمزوری دکھائی دے اس کو دور کرنا ہے ہمیں سوچنا چاہیے کہ آیا ہم آزادی کے مقاصد میں کامیاب ہیں یا نہیں۔اس موقع پر طلبہ نے ملک کے ساتھ محبت اور وفاداری کے موضوع پر اردو، عربی اور انگریزی زبان میں تقریریں کیں اور مختلف خاکے بھی پیش کیے ۔
جاری کردہ

اپنا تبصرہ بھیجیں