وفاق المدارس کےسیکرٹری جنرل کاوزیراعظم سےتبلیغی جماعتوں کوسہولیات کی فراہمی,علماء کرام کےخلاف مقدمات کی واپسی کامطالبہ

پشاور ( دی خیبر ٹائمز جنرل رپورٹنگ ڈیسک ) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری کی وزیر اعظم سے قوم کو اللہ کی طرف متوجہ کرنے کی اپیل,مساجد مدارس کے بل معاف کرنے,ائمہ و خطباء کو ریلیف فنڈ میں شریک کرنے,مدارس کو بلاسود قرضے دینے ,تبلیغی جماعتوں کو سہولیات کی فراہمی,علماء کرام کے خلاف مقدمات کی واپسی اور حفظ قرآن کریم کی درسگاہیں آباد کرنے کے مطالبات,مفتی محمد تقی عثمانی نے سودی نظام سے چھٹکارے اورمنکرات کی روک تھام کا مطالبہ کر دیا وزیر اعظم کا اکثر مطالبات سے اتفاق,جلد عملی پیش رفت کی یقین دہانی-علماء کرام سے موجودہ مشکل حالات میں تعاون کی اپیل تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نےوزیر اعظم پاکستان کی دعوت اور صدارت میں منعقدہ اجلاس کے دوران اپنی گفتگو میں وزیر اعظم کی توجہ اس پہلو کی جانب مبذول کروائ کہ وہ قوم کو رجوع الی اللہ,توبہ و استغفار اور دعاوں کے اہتمام کی اپیل کریں,انہوں نے کہا کہ حالات اللہ رب العزت کی طرف سے بہترہوں گے اس لیے احتیاطی تدابیرکے ساتھ ساتھ اصل چیز یعنی رجوع الی اللہ کی طرف توجہ کی ضرورت ہے-مولانا جالندھری نے مطالبہ کیا کہ مساجد و مدارس کے ایک سال,چھے ماہ یا کم ازکم چار ماہ کے بجلی گیس کے بل معاف کیے جائیں,انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس طرح دیگر تمام طبقات کو ریلیف دیا جارہا ہے اسی طرح ائمہ و خطباء اور مدارس کے مدرسین اور ملازمین کو بھی باوقار انداز سے ریلیف پیکج میں شامل کیا جائے-انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے بہت سے مدارس شدید معاشی اور مالی بحران کا شکار ہیں انہیں بلاسود قرضے دئیے جائیں-مولانا جالندھری نے حفظ قرآن کی درسگاہیں بھی مساجد کی طرح کھولنے کا مطالبہ کیا وزیر اعظم پاکستان نے ان تمام مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے اس پر ضروری ہوم ورک اور متعلقہ وزارتوں کی مشاورت کے بعد باضابطہ حکمت عملی کا اعلان کرنے کا وعدہ کیا-مولانا محمد حنیف جالندھری نے تبلیغی جماعتوں کی مشکلات اور علماء کرام کے خلاف بننے والے مقدمات کی واپسی کا تقاضہ کیا جس پر وزیر اعظم نے فوری طور پر جماعتوں کے مسائل حل کرنے اور مقدمات کی واپسی کی یقین دہانی کروائ-اس موقع پر شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے سود سمیت دیگر منکرات کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اگر کوئ قوم اللہ کے ساتھ حالت جنگ میں ہو تو اس کے حالات نہیں سنور سکتے-وزیر اعظم نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اب تو بہت سے مغربی ممالک نے بھی شرح سود صفر کر دی ہے اس لیے ہمیں بھی اس پر عملی پیش رفت کرنے کی ضرورت ہے-وزیر اعظم پاکستان نے علماء کرام سے تعاون کی اپیل کی جس پر علماء کرام نے تمام قومی اور ملی ایشوز پر ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائ اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم پہلے سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کررہے ہیں-

اپنا تبصرہ بھیجیں