خیبر پختونخواہ حکومت میں شامل صوبائی وزراء اور اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کی ملک سعد شہید پولیس لائن آمد

پشاور( پ ر ) خصوصی وفدنے یادگار پولیس شہداء پر پھول چڑھائے ، شہداء کی درجات کی بلندی اور ایصال ثواب کیلئے خصوصی دعا کی گئی، بعد ازاں سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور نے صوبائی دارالحکومت پشاور اور ضلع خیبر میں امن و امان کی صورتحال، موجودہ چیلنجز، سٹریٹ کرائمز، پولیس اصلاحات، پولیس کی کارکردگی، دہشت گردی، بھتہ خوری واقعات میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار، ڈویژنل ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز بھی موجود تھے، خصوصی ملاقات میں ممبرز قومی اسمبلی ارباب شیر علی، آصف خان سمیت صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی، وزیر صحت سید قاسم علی شاہ، ممبرز صوبائی اسمبلی شیر علی آفریدی، سمیع اللہ خان اور عرفان سلیم شریک تھے، اس موقع پر سی سی پی او سید اشفاق انور نے شرکاء کو ضلع پشاو ر اور ضلع خیبر کے موجودہ حالات اور پولیس کو درپیش چیلجز سے نمٹنے اور حساس تھانوں اور چوکیات کے بارے میں خصوصی بریفنگ دی، انہوں نے موجودہ حالات، دہشت گردی سے نمٹنے اور پولیس کی جانب سے ہونے والے اقدامات اور کاروائیوں کے بارے میں بتایا کہ پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ مضبوط کوارڈینیشن رکھتے ہوئے سماج دشمن عناصر کے خلاف قمربستہ ہیں، اس موقع پر سی سی پی او پشاور نے مزید کہا کہ پشاور اور خیبر میں دہشت گردی سے متاثر اقلیتوں سمیت دیگر اہم شخصیات کے ٹارگٹ کلنگ واقعات میں ملوث اہم گروہوں کو بے نقاب کرنے کیساتھ ساتھ ضلع خیبر کے علی مسجد دھماکہ میں ملوث عناصر کو بھی بے نقاب کیا گیا، سی سی پی او سید اشفاق انور نے جرائم کی روک تھام کیلئے اپنائی گئی موثر حکمت عملی کے تحت ہونے والی کارروائیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہم کے دوران سٹریٹ کرائمز میں ملوث 6 خطرناک سنیچرز پولیس مقابلوں میں ہلاک جبکہ 100 سے زائد سنیچرز کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے ان سے مسروقہ موبائل فونز، نقدی، موٹر سائیکلیں اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ جرائم پیشہ، قبضہ گروپ، منشیات فروش اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی تصاویر تھانوں اور اہم شاہراہوں پر اویزاں کئے گئے

سی سی پی او نے واضح کیا کہ محکمہ پولیس میں سزا و جزا کا عمل جاری ہے رواں سال کے دوران مختلف رینک کے سینکڑوں افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائیاں عمل میں لائی گئیں ہیں جبکہ سینکڑوں افسران و اہلکاروں کو بہترین کارکردگی پر ان کی حوصلہ افزائی کرکے انعامات سے نوازا گیا، بریفنگ کے دوران رواں سال میں پولیس کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ مختلف کاروائیوں کے دوران 3124 کلوگرام چرس، 295 کلوگرام ہیروئن، 275 کلوگرام آئس، 292 کلوگرام افیون، ہزاروں لیٹر شراب جبکہ 225 عدد کلاشنکوف، 235 عدد رائفل، 3253 عدد پستول، 33 عدد کالاکوف، 71 عدد شاٹ گن، 9 عدد ہینڈ گرنیڈ برآمد کی گئی،

سی سی پی او سید اشفاق انور نے بریفنگ کے دوران کہا کہ چھینی اور چوری شدہ موبائل فونز کی خرید و فروخت کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے (ایف ایم سی) کے نام سے سافٹ وئیر متعارف کرایا گیا ہے جس کے زریعے چھینے اور موبائل فونز چوری کی وارداتوں میں ملوث عناصر کا سراغ لگانا ممکن بنایا جائے گا، تھانوں اور چوکیات میں سی سی ٹی وی کیمروں کے زریعے مانیٹرنگ کی جارہی ہے، پشاور پولیس کی جانب سے خصوصی وفد کو موجودہ چیلنجر، دہشت گردی، بھتہ خوری، سٹریٹ کرائمز، قبضہ مافیا، منشیات اور دیگر تنازعات کی روک تھام سمیت تھانوں اور چوکیات کی ازسر نو تعمیر اور سہولیات کی کمی کو پوری کرنے کیلئے تجاویز بھی پیش کی جو حکومتی وفد نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے نوٹس میں لانے اور ان تجاویز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی مکمل یقین دہانی کرائی
آخر میں سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور نے خصوصی شیلڈ پیش کی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں