ضلع کرم کے2 قبائل کےمابین اراضی کے تنازعے پر خونریز جھڑپوں کے بعد سیز فائر، پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کو فاتحہ خوانی سے روک دیاگیا

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق گذشتہ روز ہونے والے ابراہیم زئی بالش خیل اور پاڑہ چمکنی قبائل کے مابین سیز فائر کے معاہدے پر عمل جاری ہے، فائر بندی کے اعلان کے بعد کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے، جھڑپ کے دوران بجلی دپسلئی کے مین لائن بھی منقطع ہوگیا ہے، تاہم ابھی تک علاقے کی بجلی تاحال بند ہے، جس کی بحالی کا کام جاری ہے، جھڑپوں کے دوران راستے بند ہونے کے باعث پاراچنار شہر میں پٹرولیم کا بھی بحران بدستور قائم ہے، اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں، پاڑہ چمکنی بالش خیل اور ابراہیم زئی قبائل کے مابین پانچ روزہ جھڑپوں میں پندرہ افراد جاں بحق چالیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے، شمالی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ مؤومنٹ کے مرکزی رہنما محسن داوڑ جھڑپوں میں جاں بحق پندرہ افراد کی تعزیت کیلئے آج ضلع کرم آرہے تھے، تاہم ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے کئی گھنٹے تک انہیں چھپری چیک پوسٹ پر روک دیا، کئی گھنٹے تک انتظار کے بعد انہیں چھپری چیک پوسٹ سے واپس کردیا۔ محسن داوڑ کو ویلکم کرنے کیلئے پشتون تحفظ مؤومنٹ کے سینکڑوں آراکین چھپری چیک پوسٹ پر جمع ہوئے تھے، محسن داوڑ کی واپسی کے بعد تنظیم کے آراکین میں شدید مایوسی پھیل گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں