بی آر ٹی انوکھا منصونہ،پی ٹی آئی کا سیاسی عجوبہ۔ تحریر : سید زاہد عثمان

آخر کار پی ٹی آئی کے فلیگ شپ منصوبے اور خٹک صاحب کے بغل بچے بی آر ٹی کا افتتاح ہونے جارہا ہے وہ بھی پرسوں وزیر اعظم عمران خان خود اس کے افتتاح کے لئے آرہے ہیں، 49 ارب کے منصوبے کی لاگت 72 ارب ہو چکی ہے۔ چلو پھر بھی اچھا ہے اگر کسی نے کچھ کھایا ہے یا نہیں کم کھایا ہے یا زیادہ بی آر ٹی پشاور کی قسمت بدلنے میں کتنا مددگار ثابت ہوگا یا حالات میں کوئی فرق نہیں آنے والا لیکن عوام کو اس سے یہ فائدہ ضرور ملے گا کہ سفر تھوڑا سا آرام دہ اور آسان ہوجائیگا ۔ ستر سال پرانی مزدہ بسوں سے لوگوں کو نجات مل جائیگی، بی آر ٹی یعنی بس ریپڈ ۔ٹرانڈٹ منصوبہ اپنی نوعیت کا انوکھا منصوبہ ہے ۔
بی آر ٹی جسکی مین کوریڈو جو تقریباً 28 کلو میٹر پر مشتمل ہے اسکے علاوہ بھی یہ اپنی نوعیت کا ایسا میٹرو منصوبہ ہے لیکن فیڈر روٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے جسکو لنک روڈ کہتے ہیں مین خیبر روڈ کوریڈور کے ساتھ فیڈر روڈ جسمیں کوہاٹ روڈ، حیات آباد چارسدہ روڈ اندروں شہر کے باقی علاقے بھی شامل ہیں وہاں سے بھی سواریوں کو کوریڈور تک لانے کے لئے خصوصی بسیں چلیں گی، جنکی لمبائی بارہ میٹر ہے اور مین کورِیڈور پر چلنے والی بسوں کی لمبائی اٹھارہ فٹ تک ہے وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر کے مطابق پر سٹیشن کرایہ دو روپے ہے جسکو اگر پورا جمع کرلیں تو 60 روپے بنتا ہے وزیر ٹرابسپورٹ نے ایک حیران کن بات یہ بھی کہی کہ یہ بہت بڑا منصوبہ ہے اسمیں چھوٹی چھوٹی خامیاں آنا فطری بات ہے کیونکہ جب ہم گھروں میں دوکمرے بناتے ہیں تو اُس میں بھی وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ کرتے ہیں ضرورت کے مطابق اور بی آر ٹی لیٹ ہونے کی بڑی وجہ اس میں کارخانو تک کا علاقہ شامل کرنا ہے جو 5 کلو میٹر بنتا ہے اورتہکال میں گراؤنڈ کے بجائے روڈ کو فلائی اور کے ذریعے یعنی ایلی ویڈٹ بنانا شامل ہیں۔ اس کے علاو بھی بارش کا پانی نکالنا جو ایک مسئلہ ہے اسکے لئے بندوبست کیا گیا ہے شاہ محمد وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بی آر ٹی بہت بڑا اور بہترین منصوبہ ہے جو پشاور کی قسمت بدلنے میں اہم کردار ادا کریگا یہ سب باتیں اپنی جگہ لیکن پی ٹی آئی کے کارکنان اور کچھ رہنماوں نے بی آر ٹی کو لیکر جو ہلہ مچایا ہواہے ایسے لگتاہے جیسے پیسے ان کے لگے ہیں، عوام خصوصی صحافی حضرات کا اس میں کوئی حصہ نہیں اور اگر عوام کو یہ منصوبہ بناکے دیا ہے تو عمران خان نے اپنی جیب سے عوام پر احسان کیا ہے اسلئے غلاموں کی طرح ہم جو کہیں وہ سُنے اور بات کرنے کی اگر جرات بھی کرنی ہے خبردار تنقید اور پارٹی کے خلاف اُس میں ایک بات تک نہ ہو۔

بی آر ٹی انوکھا منصونہ،پی ٹی آئی کا سیاسی عجوبہ۔ تحریر : سید زاہد عثمان” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں