کورونا سے جاں بحق مریض کی میت کے ساتھ کیا کیا جائے؟ محکمہ صحت نے گائیڈ لائنز جاری کردیں

پشاور (دی خیبر ٹائمز ہیلتھ ڈیسک) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس سے مرنے والے مریضوں اور مشتبہ مریضوں کی نعشوں کے انتظام اور تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔جس کے مطابق گھر ہو یا ہسپتال ضروری ہائجین اور پی پی ایز کا بندوست و دستیابی یقینی ہو، 60 سال سے زائد عمر کے افراد نعش کے قریب نہ جائیں ، مذہبی روایتی سماجی وثقافتی وخاندانی روایات کا ہر حال میں احترام کیا جائے ، طبی عملہ یا مردہ خانے یا رشتہ دار جو نعش کو غسل دیتے ہوں کو باضابطہ ذاتی حفاظتی آلات دستانے، گائون، طبی ماسک اور آنکھ کا حفاظتی آلہ کا استعمال یقینی بنائیں ۔ نعش کو غیر ضروری طور پر باہر نہ رکھا جائے کیونکہ پھیپھڑوں سے ہوا خارج ہوسکتی ہے. اگر نعش سے کوئی مادہ اخراج کررہا ہو تو انکو کلورین کے سلوشن میں بھیگے کاٹن سے بند کیا جائے. مردہ خانے کو ہر وقت صاف اور ہوار دار رکھا جائے،روشنی کے انتظام کے علاوہ آلات کی جراثیم کشی کی جائے، ماحولیاتی صفائی کا بھی بندوبست کیا جائے ۔ تدفین سے پہلے رشتہ دار اوردوست واحباب میت کا دیدار کر سکتے ہیں تاہم نعش کو چھونے سےگریز کرنا ہوگا، جنازے اور تدفین کے دوران محفوظ سماجی فاصلہ رکھا جائے، میت کو قبر میں اتارنے والوں کے لئے دستانے پہننا لازمی ہے اور تدفین کے بعد صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں۔ جاں بحق شخص کی اشیاء کو دفن کرنے کی ضرورت نہیں صرف ڈس انفیکٹ کیا جائے. اسی طرح گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ اگر ایک شخص کی کووڈ 19 کی ٹیسٹ رپورٹ کا انتظار ہو تو باڈی کو قطعا رکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ پازیٹیو اور مشتبہ کیسز کے لئے ایک جیسے قواعد وضوابط ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں