پابندی کے باوجود جائیداد کی خرید و فروخت افسوسناک ہے ، قبائلی عمائدین

کرم (دی خیبر ٹائمز ڈسٹرک نیوز )ضلع کرم کے قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ صدہ بازار میں عدالتی احکامات اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے باوجود قومی جائیداد کی خرید و فروخت افسوسناک ہے پولیس نے اقدامات نہ اٹھائے تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی
پاراچنار میں احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لوئر کرم صدہ کے بنگش اور علیشیرزئی قبائل کے عمائدین ملک زرغون شاہ ، شاہین ساگر علی شیر زئی ، جمال بنگش ، محمد رشید ، منصب بنگش ، سرفراز بنگش اور دیگر عمائدین نے کہا کہ صرف چند افراد ذاتی مفاد کی خاطر قومی جائیداد کو تقسیم سے قبل فروخت کررہے ہیں جو کہ بیواؤں مسکینوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے عمائدین کا کہنا تھا کہ نہ صرف ضلعی انتظامیہ نے شاملاتی جائیداد کی فروخت پر پابندی لگائی ہے بلکہ عدالت نے بھی اسٹے آرڈر دئیے ہیں مگر پولیس خصوصا پیر قیوم چیک پوسٹ صدہ بازار اور اطراف میں تعینات پولیس چیک پوسٹوں کے انچارجوں کے ملی بھگت سے شاملاتی اراضی کی فروخت جاری ہے اور دوسرے علاقوں سے آئے ہوئے آئی ڈی پیز قومی شاملات پر قبضہ کرنے میں پیش پیش ہیں عمائدین نے معاہدہ مری اور کاغذات مال کے ذریعے شاملات کی تقسیم کا مطالبہ کیا ہے اور غیر قانونی طور پر جائیداد فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے عمائدین نے کہا کہ اگر ان کا مسلہ حل نہ ہوا تو احتجاجی تحریک شروع کریں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں