پشاور(فداعدیل سے) وزیر اعظم عمران خان کے کزن چئیرمین بورڈ آف گورنرز ایل آر ایچ پروفیسر ڈاکٹر نوشیروان خان برکی اس دن سے منظر سے غائب ہیں جب سے کورونا کی وبا نے اپنی ہولناکیاں دکھانا شروع کی ہیں، ہسپتالوں میں اصلاحات کے لئے سرگرم اور نجکاری سمیت آر ایچ اے اور ڈی ایچ اے ایکٹ کے لئے سرگرمی دکھانے والے ڈاکٹر نوشیروان برکی ڈاکٹر تنظیموں کی غیض و غضب کا سامنا کرتے رہے ہیں، خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹر ضیاء الدین کی جانب سے ان پر انڈے بھی پھینکے گئے، جس کے بعد اس وقت کے خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ اور ڈاکٹر ضیاء الدین کے مابین ہاتھا پائی بھی ہوئی تھی۔
ڈاکٹر نوشیروان برکی تمام تر تنقید کے باوجود وزیر اعظم عمران خان کی آشیرباد سے سرگرم رہے اور مختلف بڑے ہسپتالوں کے سربراہ اجلاسوں کی صدارت بھی کرتے رہے، اب ان کا رخ پنجاب میں ہسپتالوں کی مبینہ نجکاری کی جانب تھا، ڈاکٹر نوشیروان برکی کے حوالے سے بتایا جاتا رہا ہے کہ وہ بغیر تنخواہ اپنے ذاتی اخراجات پر امریکا سے پاکستان آتے رہے ہیں۔ بدھ کو ڈاکٹر نوشیروان برکی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبر گرم رہی کہ ان کا انتقال ہوگیا ہے تاہم لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے، ترجمان کے مطابق چئیرمین بورڈ آف گورنرز ایل آر ایچ پروفیسر ڈاکٹر نوشیروان خان برکی کے انتقال کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے. سوشل میڈیا کی من گھڑت خبر کی سختی سے تردید کرتے ہیں.
اس تردید کے بعد بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ ڈاکٹر نوشیروان برکی اس وقت کہاں ہیں، ان کی مصروفیات کیا ہیں اور ان کی صحت کیسی ہے؟