سطح سمندر سے 9 ہزار فٹ بلندی پر واقع خوبصورت ترین ایلم پہاڑی کو دہشت گردوں سےکلیئرکرا لیاگیا۔ خیبر پختونخوا پولیس حکام
خیبر پختونخوا حکومت کا ایلم پہاڑی کو سیاحتی مقام بنانے کا فیصلہ
پاک فوج ، پولیس اور خفیہ اداروں کے مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں کالعدم تنظیم کے زیر اثر پہاڑی کا کنٹرول سکیورٹی اداروں نے سنبھال لیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال یہاں دہشتگرد داخل ہوئے جنہوں نے شانگلہ، سوات اور بونیر کی جانب نقل و حرکت اورکارروائیوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
کافی عرصہ تک ایلم پہاڑی دہشتگردوں کی موجودگی کے باعث نو گو ایریا رہی، دہشتگردوں نے یہاں سے سوات اور دوسرے علاقوں میں کارروائیاں شروع کی تھیں۔
2009ء میں بھی کالعدم تنظیم کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں بونیر کو دہشت گردوں سے کلیئر کروایا گیا تھا۔
گزشتہ سال پھر ایلم پہاڑی پر افغانستان سے آنیوالے کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے قدم جمانے شروع کئےتھے۔
دہشتگرد ایک منصوبہ بندی کے تحت یہاں آ کر علاقے پر قبضہ کر کے اپنا نظام نافذ کرناچاہتے تھے۔ سرکاری ذرائع
گزشتہ سال آنیوالے دہشتگروں کا تعلق
کالعدم ٹی ٹی پی سوات سےتھا۔
دہشتگردوں کو سرحد پار سے ہدایات ملتی رہیں۔ سرکاری ذرائع
یہاں مقیم دہشتگردوں نے ایلم پہاڑی پر غار اور خفیہ ٹھکانے بنانے شروع کئے۔
یہیں سے ہی لوگوں کو بھتے کی کالز موصول ہوتی تھیں۔ سرکاری ذرائع
مقامی مشران کو دھکمی آمیز خطوط موصول ہوتے تھے۔
علاقے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تھی۔
اگست 2019ء میں دہشت گردوں نے پولیس اور سکیورٹی فورسز کے مشترکہ سرچ آپریشن کرنے والی ایک پارٹی پر حملہ کیا۔
آپریشن میں جوائنٹ پٹرولنگ پارٹی کے 4 آفیسر شہید ہوئے۔
عسکریت پسندوں کی موجودگی کی ایک تصویر سامنے آئی تھی۔
تصویر سامنے آنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوئے۔ ذرائع پولیس حکام
پولیس اور سکیورٹی فورسز نے باقاعدہ کارروائی شروع کی۔
فورسز کے دو آفیسرز بھی یہاں شہید ہو چکے ہیں۔
پولیس کےبھی کئی جوانوں نےعلاقہ کلیئر کر نےکے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
حکومت نے اس علاقے میں سکیورٹی کنٹرول کے لئے مستقل بنیادوں پر ایک تھانہ اور تین چیک پوسٹوں کی منظوری دے دی ہے۔ حکام مالاکنڈ پولیس
تھانہ اور تین چیک پوسٹس کے جلد قیام کیلئے صوبائی حکومت نے اسپیشل بجٹ بھی منظور کیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشن کے دوران 3 ہائی پروفائل دہشت گردوں کو مارا گیا۔
13 دہشتگروں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
40 مربع کلو میٹر کی ایلم پہاڑی کا یہ علاقہ جوائنٹ آپریشن کے ذریعے کلیئر کروا لیا گیا ہے۔
علاقے میں اب مکمل امن ہو چکا ہے۔
علاقے میں پولیس اور فورسز کی کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر نظر، بھرپور مانیٹرنگ اور پٹرولنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
علاقےکو کلیئر کرنے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت کا ایلم پہاڑی کو سیاحتی مقام بنانے کا فیصلہ۔
خوبصورت ترین ایلم پہاڑی کو سیاحتی مقام بنانے کی صورت میں مالاکنڈ ڈویژن سمیت ملک بھر کے سیاح یہاں آ کر لطف اندوز ہوں گے۔ سرکاری حکام
سیاحتی مرکز بنانے کی صورت میں علاقےکی معیشت بھی بہتر ہو گی۔ خیبر پختونخوا حکام
خیبر پختونخوا حکومت نے ایلم پہاڑی پر نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
پارک بننے سے یہاں کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔
علاقے میں سڑکیں اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔۔۔